1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عالمی یہودی کانگریس کے موقع پر ہنگری میں سامیت مخالف مظاہرہ

5 مئی 2013

یورپی ملک ہنگری کے دارالحکومت بوڈا پیسٹ میں دائیں بازو کی سیاسی جماعت نے اپنے ملک میں اسرائیل اور یہودیوں کے بڑھتے اثر و رسوخ کے خلاف مظاہرہ کیا ہے۔ بوڈاپیسٹ عالمی یہودی کانگریس کا میزبان شہر بھی ہے۔

https://p.dw.com/p/18SQ6
epa02978375 Supporters of the radical nationalist party For A Better Hungary Movement 'Jobbik' wave a huge historical red-and-white Arpad Stripes flag during the party's commemoration marking the 55th anniversary of the Hungarian revolution and war of independence against communist rule and the Soviet Union in 1956, in Budapest, Hungary 23 October 2011. EPA/ZOLTAN MATHE **HUNGARY OUT**
Ungarn Demonstaration Jobbikتصویر: picture-alliance/dpa

ہنگری کی تیسری بڑی سیاسی جماعت ژوبِک (Jobbik) ہے اور یہ خاصی قدامت پسند خیال کی جاتی ہے۔ اس کی قیادت نے ہفتے کے روز دارالحکومت بوڈاپیسٹ میں ایک یہودی مخالف ریلی کا اہتمام کیا۔ ہنگری کے وزیراعظم وکٹور اوربان نے سکیورٹی کے ذمہ دار اداروں کو ہدایت کی تھی کہ وہ اس ریلی پر پابندی عائد کر دیں مگر ایک عدالتی حکم میں کہا گیا کہ ریلی پر پابندی لگا کر پولیس نے اپنے اختیار سے تجاوز کیا ہے۔

Jahrestag der Befreiung des Konzentrationslagers Auschwitz im Deutschen Theater
عالمی یہودی کانگریس کا ایک سابقہ جرمنی میں ہونے والا اجلاستصویر: AP

یہودی مخالف ریلی کے دوران ژوبِک پارٹی کے لیڈران نے اسرائیل کے خلاف تقاریر کرتے ہوئے خاص طور پر اسرائیلی صدر شمعون پیریز کو آڑے ہاتھوں لیا۔ ان لیڈران نے اپنی جوشیلی تقاریر میں کہا کہ کہ شمعون پیریز نے اُن یہودیوں کی تعریف کی ہے جو ہنگری میں جا کر جائداد خریدنے کے ساتھ کاروبار میں سرمایہ لگانے میں مصروف ہیں یا خواہش رکھتے ہیں۔ اپوزیشن جماعث ژوبِک پارٹی کو ملکی ایوان میں 43 نشستیں حاصل ہیں۔

دائیں بازو کی قدامت پسند جماعت ژوبِک کے رہنما گابور وونا (Gabor Vona) نے ریلی کے سینکڑوں شرکا سے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے فاتح اور ایسے سرمایہ کار کسی اور ملک پر قبضے اور خریدنے کا سوچیں کیونکہ ہنگری کوئی بکاؤ مال نہیں ہے۔ یہودی مخالف ریلی دو گھنٹے تک جاری رہی اور اس کے شرکاء بعد میں پرامن انداز میں منتشر ہو گئے۔

Ungarn Wahlen Jobbik Gabor Vona
قدامت پسند جماعت ژوبِک کے رہنما گابور ووناتصویر: AP

ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ژوبِک پارٹی کے رکنِ پارلیمنٹ مارٹن گیونگوسی (Marton Gyongyosi) کا کہنا تھا کہ ان کا ملک صیہونیت کے قبضے میں جا رہا ہے اور ہنگری کو یہودی اپنی کالونی بنانا چاہتے ہیں۔ گیونگوسی نے یہ بھی کہا کہ یہودی نوآبادیاتی عمل آگے بڑھتا ہے تو مقامی آبادی کا کردار محض اضافی ہو کر رہ جائے گا۔ ریلی کے حوالے سے عالمی یہودی کانگریس کے ترجمان میشائل ٹائیڈیگسمان (Michael Thaidigsmann) نے کہا کہ اسرائیل اور سامیت مخالف کھلے عام ایسے جذبات کا اظہار یقینی طور پر باعثِ تشویش ہے۔

عالمی یہودی کانگریس کا انعقاد جس ہوٹل میں ہو رہا ہے، اس کے ارد گرد سکیورٹی غیرمعمولی انداز میں چوکس کر دی گئی ہے۔ اسی طرح بوڈا پیسٹ کے مرکزی یہودی سائناگوگ کو بھی پولیس کے کنٹرول میں کر دیا گیا ہے۔ شہر میں ایسی افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ عالمی یہودی کانگریس کو کامیاب بنانے کے لیے اسرائیل کی خفیہ تنظیم موساد کے دو سو اہلکار بھی ہنگری کے دارالحکومت میں موجود ہیں۔ ایسے اندازے لگائے گئے ہیں کہ عالمی یہودی کانگریس اپنے اجلاس میں یورپ میں بڑھتے سامیت مخالف جذبات و احساسات بارے سخت الفاظ پر مبنی اپنا مؤقف پیش کر سکتی ہے۔

ہنگری کے دارالحکومت میں عالمی یہودی کانگریس (World Jewish Congress) کا انعقاد آج اتوار سے ہو رہا ہے۔ اس کانگریس کے آج شام کے اجلاس سے ہنگری کے وزیراعظم وکٹور اوربان بھی خطاب کریں گے۔ عالمی یہودی کانگریس (WJC) عموماً یروشلم میں پلان کی جاتی ہے لیکن رواں برس کے اجلاس کے لیے بوڈا پیسٹ کا انتخاب کیا گیا ہے۔ دوسری عالمی جنگ کے دوران اذیتی مراکز میں ہنگری کے پانچ لاکھ یہودیوں کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔

(ah/sks/ Reuters