1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عرب اسرائیل تجارتی تعلقات اب بھی مضبوط، لیکن کب تک؟

29 اکتوبر 2024

اردن، مصر اور متحدہ عرب امارات کے رہنماؤں نے غزہ اور لبنان میں اسرائیل کے اقدامات پر تنقید کی لیکن وہ اسرائیل کے ساتھ معمول کے مطابق کاروبار کرتے رہنے پر خوش ہیں۔ اگر تنازعہ مزيد شدت اختیار کرتا ہے تو کیا یہ بدل سکتا ہے؟

https://p.dw.com/p/4mMjR
2023 ء میں سعودی عرب میں ہونے والی عرب سمٹ
سعودی عرب میں 2023 ء میں ہونے والی عرب سمٹتصویر: Saudi Press Agency/picture alliance/ASSOCIATED PRESS

اردن، مصر اور متحدہ عرب امارات  اسرائیل کے اقدامات پر تنقید کے ساتھ ساتھ اسرائیل کے ساتھ معمول کے مطابق کاروبار کر رہے ہیں۔

7 اکتوبر 2023 ء کو اسرائیل پر حماس کے حملے سے پہلے یو اے ای اسرائیل بزنس کونسل سوشل میڈیا پر تقریباً روزانہ کوئی نا کوئی متن پوسٹ کر رہی تھی۔ اسرائیل کے شہر تل ابیب میں قائم کونسل نے جوش و خروش سے دنیا کو بتایا کہ اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان کتنے قریبی تجارتی تعلقات ہیں۔ یاد رہے دونوں ممالک نے 2020ء میں اپنے تعلقات معمول پر لانے کے بعد نام نہاد ابراہیم معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

خلیجی ریاستیں، یورپی یونین یوکرین اور مشرق وسطیٰ پر لین دین کی خواہاں

اکتوبر 2023 کے بعد اس یو اے ای اور اسرائیل کے مابین تعلقات میں تبدیلی آئی ہے۔  یو اے ای اسرائیل بزنس کونسل  نے آخری پوسٹ 8 اکتوبر کو کی تھی۔ دریں اثناء ڈی ڈبلیو نے متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے تجارتی تعلقات میں سرد مہری کے بارے میں استفسار کیا تو کونسل کی طرف سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ تاہم مشرق وسطیٰ ميں ايک سال سے جاری جنگ کے باوجود، یہ تعلقات درحقیقت نسبتاً مضبوط رہے ہیں۔

اسرائیل حماس تنازعہ اور عرب دنیا، کون کس کے ساتھ ہے؟

 

متحدہ عرب امارات کے سفارتخانے پر نصب شدہ بل بورڈ
متحدہ عرب امارات کے سفارتخانے پر نصب شدہ بل بورڈتصویر: JACK GUEZ/AFP/Getty Images

متحدہ عرب امارات، اردن اور مصر سمیت اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعلقات رکھنے والے ممالک کے رہنماؤں نے اسرائیل کی غزہ اور اب لبنان میں جاری فوجی مہم پر تنقید کی ہے۔

حماس کے حملے کے جواب میں گزشتہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیلی فوجی مہم شروع ہونے کے بعد سے اب تک 42,000 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں 3,400 سے زیادہ بچے بھی شامل ہیں۔ اسرائیل کی جانب سے گزشتہ ماہ لبنان میں فوجی مہم شروع کرنے کے بعد وہاں 1300 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ نتیجتاً عرب رہنماؤں کی جانب سے بیان بازی میں تیزی آئی اور اسرائیل پر دو ٹوک تنقید میں بھی اضافہ ہوا۔

غزہ جنگ کے بعد فلسطینیوں کا مستقبل، عرب ممالک کیا سوچتے ہیں؟

متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے وزرائے خارجہ
متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے وزرائے خارجہ کی برلن میں ملاقاتتصویر: Michele Tantussi-Pool/Getty Images

تجارتی تعلقات اب بھی مضبوط

تمام تر تنقید کے باوجود ان ممالک اور اسرائیل کے درمیان تجارتی تعلقات کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ خطے کے تمام ممالک میں سے، متحدہ عرب امارات اسرائیل کے ساتھ سب سے زیادہ کاروبار کرتا ہے ،2022 ء میں دو طرفہ تجارت کی قدر کے لحاظ سے اردن، مصر، الجزائر، مراکش اور بحرین کے نام متحدہ عرب امارات کے بعد آتے ہیں۔

سعودی عرب اور اسرائیل ’فریم ورک ڈیل‘ کی طرف بڑھتے ہوئے، وائٹ ہاؤس

اگست 2024ء کے لیے غیر ملکی تجارت کے ماہانہ اعدادوشمار جو اسرائیل کے مرکزی ادارہ شماریات کے ذریعے جمع کیے گئے ہیں، کے مطابق برآمدات اور درآمدات جو یہ ممالک اسرائیل کے ساتھ کرتے ہیں، اس سال زیادہ تر مثبت رہے ہیں۔

کیا اسرائیل میں بھی عرب بہار آ سکتی ہے؟

کیتھرین شائیر/ ک م / ع س