عمران خان کے دورہ امریکا سے قبل مدارس میں اصلاحات پر اتفاق
20 جولائی 2019پاکستانی مدارس میں اصلاحات لانے کا فیصلہ ملکی وزیر اعظم عمران خان کے دورہ امریکا سے قبل کیا گیا ہے۔ پاکستانی وزیر اعظم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے پیر بائیس جولائی کے روز ملاقات کر رہے ہیں۔ ٹرمپ انتظامیہ اسلام آباد حکومت سے دہشت گردوں کی مالی معاونت اور شدت پسندی کے خاتمے کے لیے سنجیدہ اقدامات کرنے کا مسلسل مطالبہ کرتی رہی ہے۔
پاکستان کے وفاقی وزیر برائے تعلیم شفقت محمود کے مطابق مدارس میں اصلاحات لانے کے لیے حکومت ملک بھر میں موجود تیس ہزار سے زائد مدارس کو رجسٹر کرے گی۔ دینی مدارس میں انگریزی، ریاضی اور سائنس جیسے مضامین بھی پڑھائے جائیں گے۔ شفقت محمود کے مطابق اصلاحات کا عمل فوری طور پر شروع کر دیا جائے گا۔
پاکستان میں قائم ہزاروں مذہبی مدارس پر شدت پسندی اور نفرت انگیزی کو فروغ دینے کے الزامات عائد کیے جاتے ہیں۔ اس ضمن میں وفاقی وزیر کا کہنا تھا، ''کسی بھی مذہب یا فرقے کے خلاف نفرت کی تعلیم نہیں دی جائے گی۔ ہم ان کے نصاب کا جائزہ لیں گے اور دیکھیں گے کہ مذہبی منافرت پر مبنی کوئی چیز نہ ہو۔‘‘
پاکستان نے سن 2014 میں آرمی پبلک اسکول پر ہونے والے حملے کے بعد ایسے مدارس کے خلاف کارروائی شروع کی تھی جن پر شدت پسندی کو فروغ دینے کا شبہ تھا۔ تاہم مذہبی حلقوں کی جانب سے ان کارروائیوں کے خلاف ردِ عمل سامنے آیا تھا۔
ش ح / ع س، نيوز ايجنسياں