غیر تسلی بخش کارکردگی، افغان وزیر خارجہ سمیت تین وزراء فارغ
12 نومبر 2016خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق افغانستان کی پارلیمنٹ میں ان تین وزراء کو ان کے عہدوں سے فارغ کرنے کے لیے ووٹنگ منعقد کی گئی۔ آج ہفتہ 12 نومبر کو ہونے والی ووٹنگ میں پارلیمان نے ربانی کے علاوہ پبلک ورکس کے وزیر محمود بلیغ اور اور سوشل سروسز کی وزیر نسرین اوریا خیل کو ان کی وزارتوں کو الگ کرنے کے حق میں فیصلہ دیا۔ پارلیمنٹ نے صدر اشرف غنی سے کہا ہے کہ اِن برطرف وزراء کی جگہ نئے مناسب افراد نامزد کیے جائیں۔
افغان پارلیمنٹ کے اسپیکر عبدالرؤف ابراہیمی کے مطابق، ’’ووٹنگ کے ذریعے امور خارجہ کے محترم وزیر صلاح الدین ربانی کو ان کے عہدے سے الگ کر دیا گیا ہے اور ہم نے صدر سے درخواست کی ہے کہ وہ ان کی جگہ اور دو دیگر وزارتوں کے لیے نئے امیدوار لائیں۔‘‘
نئے وزراء کی توثیق بھی پارلیمنٹ سے حاصل کرنا لازمی ہے۔ پارلیمنٹ نے جن تین وزراء کو برطرف کیا ہے، اُن پر نامناسب کارکردگی کے علاوہ مختص بجٹ قبل از وقت استعمال کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
افغان وزراء کو ان کے عہدوں کو الگ کیے جانے کا یہ پارلیمانی فیصلہ ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب افغانستان معاشی بحران کا سامنا کر رہا ہے جبکہ طالبان کی طرف سے ملک کے مختلف حصوں میں حکومت مخالف حملوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔
آج ہفتہ 12 نومبر کو علی الصبح افغانستان میں امریکا کے سب سے بڑے فوجی اڈے کے اندر ہونے والے ایک خودکش حملے کے نتیجے میں کم از کم چار افراد ہلاک جبکہ 14 دیگر زخمی ہو گئے۔ طالبان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔