1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فضائی آلودگی کے باعث ہر سال 6.5 ملین اموات

بینش جاوید27 جون 2016

اگر توانائی کی پیداوار یا اس کے استعمال کے طریقے کو تبدیل نہ کیا گیا تو فضائی آلودگی کے باعث سن 2040 تک متوقع اوسط عمر سے قبل اموات کی تعداد میں اضافہ بڑھتا جائے گا۔

https://p.dw.com/p/1JEQh
China Müllverbrennung
ہائی بلڈ پریشر، تمباکو نوشی اور خوراک سے جڑی بیماریوں کے بعد فضائی آلودگی دنیا میں اموات کی چوتھی بڑی وجہ ہےتصویر: picture alliance/dpa/Dong Mu

خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق فضائی آلودگی کے باعث ہر سال 6.5 ملین افراد ہلاک ہو جاتے ہیں۔ ہائی بلڈ پریشر، تمباکو نوشی اور خوراک سے جڑی بیماریوں کے بعد فضائی آلودگی دنیا میں اموات کی چوتھی بڑی وجہ ہے۔

ہوا میں موجود ایسڈ، مٹی، نائیٹروجن آکسائیڈ اور سلفر آکسائیڈ فضائی آلودگی کے مضر اثرات کا باعث بنتے ہیں۔ فضا میں ان کی موجودگی پھیپھڑوں کے سرطان، دل کی بیماریوں اور فالج کا سبب بن سکتی ہے۔ ’بین الاقوامی انرجی ایجنسی‘ آئی ای اے کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق فضا میں ان مضر ذرات کا اخراج توانائی کی غیر موثراور بغیر کسی ضابطے کے پیداوار اور استعمال کے باعث ہے۔ اور اگر اس نظام میں ردو بدل نہ کی گئی تو سن 2040 تک متوقع اوسط عمر سے قبل سالانہ اموات کی تعداد 4.5 ملین ہو جائے گی۔ ان اموات کی 90 فیصد تعداد ایشیا میں ہوگی۔

Indien Luftverschmutzung in Neu Delhi
ہوا میں موجود ایسڈ، مٹی، نائیٹروجن آکسائیڈ اور سلفر آکسائیڈ فضائی آلودگی کے مضر اثرات کا باعث بنتے ہیںتصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Swarup

اس رپورٹ کے مطابق صنعتی ممالک میں مضر صحت سبز مکانی گیس کا اخراج کم ہوتا جائے گا تاہم بھارت، جنوب مشرقی ایشیا اور افریقہ میں توانائی کی بڑھتی مانگ کے باعث ان گیسوں کا اخراج بڑھے گا۔

بین الاقوامی انرجی ایجنسی کے مطابق توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کو 7 فیصد بڑھانے سے صنعتی فضائی آلودگی سے سن 2040 تک متوقع عمر سے قبل اموات کو 2.8 ملین اور گھریلو اصرافِ توانائی کی وجہ سے آلودگی کے باعث متوقع عمر سے قبل اموات کو 1.3 ملین تک محدود کیا جاسکتا ہے۔

China Peking Journalisten tragen Masken
فضائی آلودگی کے باعث ہر سال 6.5 ملین افراد ہلاک ہو جاتے ہیںتصویر: picture-alliance/dpa/Wei Yao

آئی ای اے کے ایگزیکیٹیو ڈائریکٹر فاتیہ بیرول نے لندن میں صحافیوں سے گفتگو میں بتایا، ’’ یہ رقم بہت ہی معمولی ہے، سرمایہ کاری میں صرف 7 فیصد اضافے سے تین ملین سے زائد انسانی جانوں کو بچایا جا سکے گا۔‘‘

بین الاقوامی انرجی ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ہر ملک کو فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے طویل مدتی اہداف مقرر کرنا ہوں گے۔ اس کے علاوہ عالمی سطح پر متبادل توانائی کے استعمال کو بڑھانا ہو گا، مشینوں کو کارکردگی کو بہتر بنانا اور مضر اثرات کے اخراج کو کنٹرول کرنا ہوگا۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید