فلپائن ایک اور سمندری طوفان کی زد میں
3 اکتوبر 2009فلپائن میں گزشتہ ہفتے سمندری طوفان 'کیتسانا' کی وجہ سے فلپائن، کمبوڈیا، لاؤس، تھائی لینڈ اور ویتنام میں 400 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
فلپائنی حکام نے ملک کے مشرقی حصے سے ٹکرانے والے ایک اور طاقتور سمندری طوفان کے خطرے کے پیش نظر علاقے کو آفت زدہ قرار دیتے ہوئے وہاں سے 33 ہزار افراد کو نکال لیا ہے۔
'پرما' نامی یہ سمندری طوفان جمعہ کی شام تک فلپائن کے جزیرہ لوزون سے 150 کلومیٹر کی دوری پر موجود تھا اور اس کی طاقت میں مسلسل اضافہ ہورہا تھا۔ ماہرین موسمیات کے مطابق یہ طوفان آج ہفتے کے دن شمال مشرقی صوبے ازابیلا سے ٹکرائے گا۔ جس علاقے سے یہ طوفان ٹکرائے گا وہ یوں تو پہاڑی علاقہ ہے اور وہاں آبادی بھی بہت زیادہ گنجان نہیں ہے مگر ماہرین کا خیال ہے کہ اس طوفان کی وجہ سے اگلے دو دنوں کے دوران شدید بارشیں ہوں گی، جس کی وجہ سے سیلاب زدہ علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ یعنی زمینی تودے گر سکتے ہیں، جو وہاں کے رہائیشیوں کے لئے بے حد خطرناک ہوسکتے ہیں۔
فلپائن کے محمکہ موسمیات کے مطابق 230 کلومیٹر فی گھنٹہ تک کی رفتار سے چلنے والی تیز ہواؤں پر مشتمل پرما نامی یہ سمندری طوفان سال 2006ء کے بعد ملک سے ٹکرانے والا سب سے خطرناک طوفان ہوگا۔
جمعہ 2 اکتوبر کو یہ طوفان ملک کے بائیکول ریجن کے شمالی علاقے سے گزرا جس سے وہاں شدید بارشیں ہوئیں۔ حکام کے مطابق اس علاقے میں لینڈ سلائیڈنگ کی بھی اطلاعات ہیں، مگر ابھی تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ بائیکول ریجن میں اس طوفان کی وجہ سے 70 ہزار افراد اپنا گھر بار چھوڑ کر محفوظ مقام پر منتقل ہونے پر مجبور ہوگئے تھے۔
انڈونیشیا کے جزیرے سماٹرا پر بدھ کے روز آنے والے دو تباہ کن زلزلوں کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد ہزاروں تک پہنچ سکتی ہے۔ انڈونیشیا کی خاتون وزیر صحت سیتی سوپاری نے جکارتہ میں بتایا کہ حالیہ زلزلے کے ہلاک شدگان کی تعداد ممکنہ طور پر 2006ء میں جاوا کے جزیرے پر آنے والے زلزلے میں ہلاک ہونے والوں سے بھی زیادہ ہو سکتی ہے۔ اُس زلزلے میں انڈونیشیا میں کم ازکم 5800 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ سماٹرا جزیرے پر حالیہ زلزلے کے نتیجے میں بہت زیادہ آبادی والے ساحلی شہر پاڈانگ کے کئی حصے مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق صرف پاڈانگ میں اب تک 1100 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔ خراب موسم اور کئی مقامات پر ملبہ ہٹانے والی بڑی مشینیں نہ ہونے کی وجہ سے امدادی کاموں میں دشواریاں پیش آ رہی ہیں۔ یورپی یونین نے انڈونیشیا کے لئے تین ملین یورو کی فوری امداد کا اعلان کیا ہے۔ جرمنی مزید دو ملین یورو فراہم کرے گا۔
رپورٹ : افسر اعوان
ادارت : عاطف توقیر