1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فون ایپ اور ڈیٹا بیس ، پی ٹی آئی کی کامیابی کی بڑی وجہ بنا

6 اگست 2018

ایک فون ایپ اور پانچ کروڑ ووٹروں کا ڈیٹا، پاکستان تحریک انصاف کی الیکشن میں کامیابی کی بڑی وجہ بنا۔ سیاسی حریف تاہم الزام لگاتے ہیں کہ عمران خان کو پاکستان کی فوج کی مبینہ مدد حاصل تھی۔

https://p.dw.com/p/32fA0
Pakistan Ex-Cricket-Star Imran Khan im Wahlkampf
تصویر: picture-alliance/dpa

نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ایک موبائل ایپ اور ووٹر ڈیٹا کا بھر پور انداز میں استعمال کیا گیا۔ پی ٹی آئی اپنی سیاسی جماعت کے لیے  بہت سے نئے ووٹر کی حمایت حاصل کرنے میں بھی کامیاب ہوئی۔

پی ٹی آئی نے اس ڈر سے کہ کہیں یہ ٹیکنالوجی سیاسی حریف بھی نہ استعمال کریں ،  اپنی حکمت عملی کو مخفی رکھا۔ بہت سے پارٹی کارکنان نے روئٹرز کو دکھایا کہ کس طرح اس ایپ کی وجہ سے ان کی انتخابی مہم کو بہت زیادہ کامیابی حاصل ہوئی۔ ان کی رائے میں فون ایپ خاص طور پر الیکشن کے روز  بہت مفید ثابت ہوئی۔ جب سرکاری نمبر کے ذریعے ووٹرز کو اپنے پولنگ اسٹیشن کے بارے میں معلومات حاصل کرنا مشکل ہو رہا تھا تب اس ایپ نے بہت سے لوگوں کی رہنمائی کی۔ اس بات سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ کس طرح خان کی سیاسی جماعت بہت سے حلقوں میں بہت کم ووٹوں سے ہی سہی لیکن اپنیے حریف سیاسی امیدواروں کو شکست دینے میں کامیاب ہوئی۔

عامر مغل کو  اس ایپ اور ’سی ایم ایس‘ نامی ڈیٹا بیس کو استعمال کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رکن اسد عمر کو جتوانے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ مغل کا کہنا ہے کہ اس ایپ سے بہت زیادہ فائدہ ہوا۔ اسی طرح پاکستان تحریک انصاف ملک بھر میں ڈیٹا بیس اور ایپ کے ذریعے کافی متحرک رہی اور انتخابات میں زیادہ ووٹ لینے میں کامیاب ہوئی۔ ڈیٹا بیس میں یہ تک نشاندہی کی گئی کہ کون سے ووٹر لازمی طور پر پی ٹی آئی کو ہی ووٹ دیں گے اور الیکشن کے روز اس بات کو یقینی بنایا گیا کہ وہ ووٹ ڈالنے گھروں سے باہر نکلیں۔ مغل کہتے ہیں ،’’ وہ کام جس کے لیے ہفتوں درکار تھے، ہمیں وہ کام کرنے میں صرف دو سے تین گھنٹے لگے۔‘‘

خان کی سیاسی جماعت ان انتخابات میں قومی اسمبلی کی 115 نشستیں جیتنے میں کامیاب ہو گئی۔ سی ایم ایس عمران خان کے گزشتہ انتخابات کے اس تلخ تجربے کا بھی نتیجہ ہے جب خان کی رائے میں وہ کافی مقول ہونے کے باوجود بھی زیادہ ووٹ حاصل نہیں کر پائے تھے۔ انتخابات سے کچھ روز قبل خان نے پی ٹی آئی کے امیدواروں کو بھی ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ وہ سی ایم ایس کا بھر پور استعمال کریں۔ اس ویڈیو پیغام میں خان نے بتایا کہ وہ یہ ڈیٹا بیس نظام ان تمام پانچ حلقوں میں استعمال کر رہے ہیں جہاں سے وہ کھڑے ہو رہے تھے۔

اسی سسٹم کے ذریعے الیکشن کے دن پی ٹی آئی کے کارکنان بہت سے ووٹروں کے لیے وہ پرچیاں پرنٹ کر پائے جو پولنگ اسٹیشن کے اندر جانے کے لیے لازمی ہے۔ جب کہ پاکستان مسلم لیگ ن کو ان پڑھ ووٹرون کے لیے یہ پرچیاں ہاتھ سے لکھنا پڑیں۔

اس ایپ کو بنانے والے طارق دن اور شہزاد گل کے اس نظام کی اہمیت کا اندازہ سب سے پہلے اسد عمر اور جہانگیر خان ترین نے لگایا جب 2015 ء کے مقامی انتخابات میں یہ سافٹ وئیر پارٹی کے لیے مدد گار ثابت ہوا۔ ایک سی ایم ایس آپریٹر نے روئٹرز کو بتایا،’’ ہم نے پاکستان تحریک انصاف کی سوشل میڈیا پر مقبولیت کو حقیقیت میں بدل دیا۔‘‘

 

 

 

ب ج/ع ت (روئٹرز)