فون ہیکنگ اسکینڈل: وزیر اعظم کیمرون کے دوست کی گرفتاری
9 جولائی 2011وزیر اعظم کیمرون گزشتہ روز اخبار نویسوں کے سامنے کافی دباؤ میں دکھائی دیے کیونکہ جب انہوں نے اینڈی کولسن کو اپنا میڈیا چیف مقرر کر رکھا تھا اس سے قبل وہ نیوز آف دی ورلڈ کے ایڈیٹر رہے تھے۔ صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے ایک موقع پر کیمرون نے تسلیم کیا، ’’ اُسے ملازمت دینے کا فیصلہ میرا اپنا تھا، میں اس کی مکمل ذمہ داری لیتا ہوں۔‘‘ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ اینڈی کولن ان کے دوست بن گئے تھے اور اب بھی ہیں۔
فون ہیکنگ کے معاملے میں اپنے دوست کی گرفتاری سے متعلق برطانوی وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا، ’’ ایسے سوالات موجود ہیں، جن کا جواب دینے کی ضرورت ہے، اس معاملے میں پولیس کی اولین تفتیش کیوں ناکام رہی؟ نیوز آف دی ورلڈ میں دراصل کیا چل رہا تھا؟ اور دوسرے اخبارات میں کیا چل رہا تھا؟‘‘ کیمرون کی اسی پریس کانفرنس سے کچھ ہی دیر بعد اینڈی کولسن ساؤتھ لندن کے تھانے میں رضاکارانہ طور پر حاضر ہوئے اور اپنی گرفتاری پیش کردی۔ کولسن کی اس گرفتاری سے قبل بھی ان کا اور وزیر اعظم کیمرون کا نام فون ہیکنگ اسکینڈل کے ساتھ جوڑا جا رہا تھا۔
برطانوی پولیس نے اینڈی کولسن کو گیارہ گھنٹے اپنی حراست میں رکھا اور پوچھ گچھ کے بعد انہیں اکتوبر تک ضمانت پر رہائی دی۔ ضمانت پر رہا ہونے کے بعد 43 سالہ اینڈی کولسن کا کہنا تھا کہ ان کے پاس صحافیوں کو بتانے کے لیے بہت کچھ ہے مگر وہ فی الوقت ایسا نہیں کرسکتے۔ برطانوی پولیس نے نیوز آف دی ورلڈ کے لیے شاہی خاندان کی رپورٹنگ کرنے والے کلائیو گڈمین کو بھی اکتوبر تک ضمانت پر رہا کر دیا ہے۔ یاد رہے کہ گڈ مین 2007ء میں شہزادہ ولیئم اور شہزادہ ہیری کی وائس میلز ہیک کرنے کے الزامات کی پاداش میں جیل کاٹ چکے ہیں۔
برطانیہ میں عام و خاص افراد کے ٹیلی فون ہیک کرنے اور ان کے موبائل پیغامات تک بلااجازت اور غیر قانونی رسائی کے الزامات کے بعد نیوز آف دی ورلڈ کو بند کرنے کا فیصلہ ہوچکا ہے۔ اس اخبار کے مالک Rupert Murdoch کے اعلان کے بعد اتوار 10 جولائی کو اس 168 سالہ پرانے ہفت روزے کی آخری کاپی شائع کی جائے گی۔ اتوار کو اپنے آخری شمارے میں نیوز آف دی ورلڈ نے کوئی اشتہار نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ یاد رہے کہ نیوز آف دی ورلڈ مشہور شخصیات کے سیکس سکینڈلز اور تحقیقاتی رپورٹنگ کے حوالے سے خاصی شہرت رکھتا ہے۔
رپورٹ: شادی خان سیف
ادارت: عاطف بلوچ