فوکس واگن اسکینڈل: 14.7 بلین ڈالرز میں معاملہ طے
28 جون 2016خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق تصفیے سے متعلق معلومات امریکی استغاثہ کی طرف سے سان فرانسسکو کی ایک عدالت میں جمع کرائے جانے والی دستاویز سے معلوم ہوئیں۔ اس تصفیے میں طے شدہ اقدامات پر فوکس واگن کے 14.7 بلین ڈالرز خرچ ہوں گے۔
اس دستاویز کے مطابق فوکس واگن 10 بلین ڈالرز کی رقم اپنی اُن ڈیزل گاڑیوں کو یا تو واپس خریدنے پر خرچ کرے گی جن میں فضا میں خارج ہونے والی کاربن کی مقدار کم دکھانے کے لیے دھوکے بازی کی گئی تھی، یا پھر ان کی مرمت کرانے پر۔ اس کے علاوہ یہ کمپنی ایسی گاڑیوں کے مالکان کو تکلیف کے ازالے کے طور پر 5100 ڈالرز سے لے کر 10,000 ڈالرز تک ادا بھی کرے گی۔
جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق فوکس واگن اس اسکینڈل سے متاثرہ قریب 580,000 کاریں واپس خریدے گی۔ ڈی پی اے کے مطابق سان فرانسسکو کی عدالت میں طے پانے والا یہ تصفیہ فوکس واگن اور امریکی محکمہ انصاف، امریکی ماحولیاتی تحفظ کی ایجنسی اور کیلیفورنیا ایئر ریسورسز بورڈ کے درمیان طے پایا ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق یہ جرمن کار ساز کمپنی ماحولیات کو نقصان پہچانے کے عوض امریکی حکومت کو 2.7 بلین ڈالرز بطور ہرجانہ ادا کرے گی جبکہ مزید دو بلین ڈالرز امریکا میں ایسی کاروں کی تیاری کے لیے تحقیق پر خرچ کرے گی جو ’زیرو امیشن‘ کی حامل ہوں یعنی جن میں سے کوئی کاربن خارج نہ ہوتی ہو۔
وکلاء کے مطابق امریکی تاریخ میں عام صارفین کی کاروں کے شعبے میں اب تک کا سب سے بڑا تصفیہ ہے۔
یورپ کی سب سے بڑی کارساز کمپنی فوکس واگن نے گزشتہ برس ستمبر میں اس بات کو تسلیم کیا تھا کہ اس نے دو لٹر ڈیزل انجن کی حامل قریب نصف ملین کاروں کے کمپیوٹر سافٹ ویئر میں اس طرح کا رد وبدل کیا تھا جس کی وجہ سے حکومتی لیبارٹریوں کی جانچ کے دوران یہ انجن خارج ہونے والی کاربن کی اصل مقدار سے کہیں کم مقدار ظاہر کرتے ہیں۔ جبکہ عام طور پر سفر کرتے ہوئے یہ پوری مقدار میں کاربن خارج کرتے ہیں۔