فٹ بال ورلڈ کپ کے چند یادگار لمحات
روس کی میزبانی میں ورلڈ کپ چودہ جون سے شروع ہو چکا ہے۔ اس کا فائنل میچ پندرہ جولائی کو ماسکو ہی میں کھیلا جائے گا۔ اس ورلڈ کے ابتدائی چار ایام کے چند دلچسپ لمحوں سے لطف لیجیے۔
کین کا کارنامہ
انگلش ٹیم کے فٹ بالر ہیری کین نے تیونس کی ٹیم کے خلاف میچ میں مقررہ نوے منٹ کے بعد ملنے والے اضافی چار منٹ کے دوران گول کر کے اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کیا۔ اس میچ میں کین نے دو گول کیے۔ اس کامیابی پر انگلش ٹیم کو گروپ جی میں تین قیمتی پوائنٹس حاصل ہوئے ہیں۔
مانوئل نوئر دیکھتے رہ گئے
سترہ جون کو گروپ ایف کے ایک اہم میچ میں جرمنی کو میکسیکو کے خلاف ایک گول سے شکست ہوئی۔ جرمن گول کیپر مانوئل نوئر اپنی تمام تر صلاحیتوں کے باوجود میکسیکو کے بائیس سالہ نوجوان فٹ بالر ارونگ لوسانو کی لگائی ہوئی کک روکنے میں ناکام رہے۔
آئس لینڈ کی میچ میں اخلاقی فتح
پہلی مرتبہ فٹ بال ورلڈ کپ کھیلنے والے ملک آئس لینڈ کی ٹیم نے ارجنٹائن کی مضبوط ٹیم کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ یہ میچ ایک ایک گول سے برابر رہا۔ آئس لینڈ کی ٹیم میچ برابر رکھ کر بھی جیت گئی کیونکہ ہر مبصر نے اُن کھیل کی واہ واہ کی۔ آئس لینڈ کے دارالحکومت رکیاوِک میں بھی عوام نے بھرپور مسرت کا اظہار کیا۔
میسی اپنی ٹیم کے لیے میچ نہ جیت سکے
ارجنٹائن کی ٹیم کے کپتان شہرہ آفاق فٹ بالر لیونل میسی شامل ہیں۔ آئس لینڈ کے خلاف کھیلے جانے والے گروپ میچ میں اُن کی کارکردگی پر انگلیاں اٹھ رہی ہیں۔ جب میچ ایک ایک گول سے برابر تھا تو میسی پینلٹی کک کو گول میں تبدیل کرنے میں ناکام رہے۔ اُن کی لگائی ہوئی کک آئس لینڈ گول کیپر نے روک لی تھی۔
ایران اور مراکش کا میچ
روسی شہر سینٹ پیٹرز برگ میں ایران اور مراکش کے درمیان میچ کھیلا گیا۔ ایرانی حکومت نے سارے ملک میں کھلے عام میچ دیکھنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ خواتین کو بھی اسٹیڈیم میں داخل ہو کر فٹ بال میچ دیکھنے کی ممانعت ہے۔ سینٹ پیٹرز برگ کے اسٹیڈیم میں ایرانی خواتین نے جی بھر کر اپنی ٹیم کو داد دی۔ انہوں نے اپنی حکومت کو یہ پیغام بھی دیا کہ غیر ممالک میں رہتے ہوئے وہ ایرانی پابندی کی پرواہ نہیں کرتیں۔
فائیو اسٹار میزبان
روس اور سعودی عرب کے درمیان فٹ بال ورلڈ کپ کا افتتاحی میچ ماسکو کے لوژنکی اسٹیڈیم میں کھیلا گیا۔ روسی ٹیم نے اس میچ میں اپنی مخالف ٹیم کو پانچ گول سے ہرایا۔ مبصرین نے اس کارکردگی پر میزبان ملک کو ’فائیو اسٹار میزبان‘ قرار دے دیا۔
میچ ہارے گئے لیکن دوستی مضبوط ہو گئی
سعودی عرب اور روس کے میچ میں میزبان ملک کے صدر ولادیمیر پوٹن کے ہمراہ یہ میچ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے بھی دیکھا۔ پوٹن اور شہزادہ محمد فٹ بال کھیل کی نگران تنظیم فیفا کے صدر جیانی انفانٹینو کے دائیں اور بائیں بیٹھے ہوئے تھے۔ میچ کے دوران روسی صدر اور سعودی ولی عہد کے درمیان گفتگو کا تبادلہ بھی ہوتا رہا۔
فٹ بال کے لیجنڈری کھلاڑی ماسکو میں
ورلڈ کپ کے آغاز سے قبل روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے ماسکو میں موجود ماضی کے لیجنڈری فٹ بالروں سے بھی خصوصی ملاقات کی۔ ان میں ارجنٹائن کے ڈیاگو میراڈونا، سابقہ مغربی جرمنی کے لوتھر ماٹہاؤس، برازیل کے پیلے، نائجیریا کے کانو اور اوکاچا بھی شامل تھے۔
رنگا رنگ افتتاحی تقریب
چودہ جون کو اولین میچ کے شروع ہونے سے قبل فٹ بال ورلڈ کپ کی رنگارنگ افتتاحی تقریب بھی منعقد کی گئی۔ اس تقریب کے دوران روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے تمام کھلاڑیوں، شائقین اور فٹ بال آفشیلز اور دوسرے حکام کا خیرمقدم کیا۔ تقریب میں رابی ولیمز نے اپنے فن کا مظاہرہ بھی کیا۔ مبصرین نے اس مختصر رنگارنگ تقریب کو انتہائی متاثر کن قرار دیا۔