1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فیس بُک اور سکائپ کے مابین نیا معاہدہ

7 جولائی 2011

فیس بُک کے معاون بانی مارک سوکر برگ نے اعلان کیا ہے کہ ان کی سماجی نیٹ ورکنگ ویب سائٹ، سکائپ کے ساتھ پارٹنر شپ کرتے ہوئے ویڈیو کالنگ کا سلسلہ شروع کرے گی۔

https://p.dw.com/p/11qb0
تصویر: CC-BY-Cyrus Farivar

مارک سوکر برگ نے یہ اعلان کرتے ہوئے کہا،’ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ انتہائی عمدہ ابتداء ہو گی کیونکہ ہم ویڈیو کالنگ یا ’چیٹنگ‘ کے لیے دستیاب بہترین ٹیکنالوجی استعمال کر رہے ہیں‘۔ اس معاہدے کی شروعات میں فیس بُک ون ٹو ون ویڈیو چیٹ کا سلسلہ شروع کر رہا ہے تاہم بعد ازاں یہ گفتگو گروپ میں بھی ہو سکے گی۔ سوکر برگ کے بقول،’ ہم نے گروپ ویڈیو چیٹ کے امکان کو نظر انداز نہیں کیا ہے‘۔

فیس بُک کی طرف سے یہ نئی ٹیکنالوجی ایسے وقت میں متعارف کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے جب حال ہی میں سرچ انجن گوگل نے بھی فیس بک کے مقابلے پر Google+ نامی ایک سروس شروع کی، جس میں ویڈیو گفتگو کا آپشن بھی موجود ہے۔ ناقدین کے بقول فیس بک اور سکائپ کے مابین یہ نئی پارٹنر شپ دراصل گوگل کا مقابلہ کرنے کے لیے متعارف کرائی گئی ہے۔

NO FLASH Facebook
اب فیس بک پر ویڈیو چیٹ ہو سکے گیتصویر: picture alliance/dpa

فیس بک کے شریک بانی سوکر برگ نے کہا کہ مائیکروسوفٹ نے سکائپ کو فیس بک میں شامل کرنے کا منصوبہ اسی وقت شروع کر دیا تھا، جب اُس نے سکائپ کو خریدا تھا۔ مائیکروسوفٹ نے سکائپ کو8.5 بلین ڈالر میں خریدا تھا۔ انہوں نے کہا کہ فیس بک کے استعمال کرنے والوں کی تعدد میں اضافہ ہو رہا ہے،’ اس وقت فیس بک کے صارفین کی تعداد 750 ملین ہے اور اس تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے‘۔ سوکر برگ نے کہا کہ ان کے مائیکروسوفٹ کے ساتھ تعلقات بہت اچھے ہیں۔

دوسری طرف ویڈیو چیٹ کی بانی ویب سائٹ سکائپ کے چیف ایگزیکٹیو ٹونی بیٹس نے فیس بک کے ساتھ اپنے اس نئے اتحاد کو خوش آئند قرار دیا ہے،’ میرے خیال میں یہ ایک طویل المدتی تعلق ثابت ہوگا‘۔ ٹونی بیٹس نے مزید کہا کہ اس اشتراک سے دونوں کمپنیوں کو بھی فائدہ ہو گا اور ان سروسز کو استعمال کرنے والوں کو بھی۔

یہ امر اہم ہے کہ فیس بک اور سکائپ اس نئے منصوبے سے قبل بھی کئی طرح کے معاہدے کر چکے ہیں، جو کامیاب ثابت ہوئے ہیں۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں