يونيورسٹی کا شعبہ فزکس ڈاکٹر عبدالسلام کے نام منسوب
5 دسمبر 2016پاکستانی ذرائع ابلاغ پر جاری کردہ رپورٹوں کے مطابق وزير اعظم نواز شريف نے اس فيصلے پر عمل در آمد کے ليے وزارت تعليم کو ہدايات جاری کر دی ہيں۔ يوں دارالحکومت اسلام آباد ميں قائم قائد اعظم يونيورسٹی کے نيشنل سنٹر فار فزکس کے نام کو اب عبدالسلام فزکس سنٹر کے نام سے تبديل کيا جا رہا ہے۔
ڈاکٹر عبدالسلام انتيس جنوری سن 1926 کو پاکستانی صوبہ پنجاب ميں جھنگ کے ايک قريبی گاؤں ميں پيدا ہوئے تھے۔ ان کا تعلق درميانے درجے کی آمدنی والے گھرانے سے تھا اور انہوں نے اردو ميڈيم اسکول ميں ابتدائی تعليم حاصل کی۔ چودہ برس کی ہی عمر ميں انہوں نے ميٹرک کے امتحانات ميں رياضی ميں سب سے زيادہ نمبر حاصل کيے اور سترہ برس ميں اپنا پہلا ريسرچ پيپر چھاپ ڈالا۔ ليکن اس وقت بھی کسی کو يہ علم نہ تھا کہ آگے جا کر يہی عبدالسلام فزکس ميں ’يونيفيکيشن تھيوری‘ کے ليے کافی خدمات ادا کرنے پر فزکس کے نوبل انعام کا حقدار قرار پائے گا۔
سلام سن 1960 سے لے کر سن 1974 تک حکومت پاکستان کے ليے سائنسی امور پر مشير کے حيثيت سے کام کرتے تھے۔ اس دوران انہوں نے پاکستان کے ليے کئی خدمات انجام ديں۔ وہ نہ صرف ’اسپيس اينڈ اپر ايٹماسفيئرک ريسرچ کميشن (SUPARCO) کے بانی ڈائريکٹر تھے بلکہ اس کے علاوہ انہوں نے پاکستان اٹامک انرجی کميشن ميں تھيوريٹيکل فزکس گروپ کی تشکيل ميں بھی کليدی کردار ادا کيا۔
پاکستانی پارليمان کی جانب سے احمدی مسلمانوں کو غير مسلمان قرار دينے کے حوالے سے ايک متنازعہ بل کی منظوری کے بعد ڈاکٹر عبدالسلام نے سن 1974 ميں پاکستان چھوڑ ديا تھا۔ انہيں سن 1979 ميں فزکس کے نوبل انعام سے نوازا گيا۔ وہ کسی بھی ميدان ميں نوبل انعام حاصل کرنے والے پہلے پاکستانی ہيں۔
ڈاکٹر عبدالسلام کا انتقال اکيس نومبر سن 1996 کو برطانوی شہر آکسفورڈ ميں ہوا تھا۔