قدیم مقامی باشندوں کی حالتِ زار
ہر سال نو اگست کو قدیم مقامی باشندوں کا دن اس لیے منایا جاتا ہے تا کہ دوسری اقوام کو ان کے حقوق کا احساس ہو سکے۔ دنیا کی مختلف قدیمی مقامی آبادیوں کی کیا صورتحال ہے اور انہیں کیا مشکلات درپیش ہیں، دیکھیے تصاویر میں۔
ثقافتوں کے امین
دنیا کے نوے ممالک میں تقریباً 370 ملین افراد کا تعلق قدیمی مقامی آبادیوں سے ہے۔ ان میں اکثریتی ستر فیصد ایشیا میں بستے ہیں۔ ان لاکھوں افراد کا تعلق مختلف پانچ ہزار آبادیوں سے ہے اور یہ چار ہزار سے زائد زبانیں بولتے ہیں۔
ثقافتی تعصب کا شکار
زیادہ تر ممالک میں قدیمی مقامی آبادیاں سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی دھاروں سے کٹی ہوئی ہیں۔ ان کے ساتھ دوسرے درجے کے شہریوں کا سلوک روا رکھا جاتا ہے۔ یہ قدیمی باشندے دنیا کی آبادی کا محض پانچ فیصد ہیں اور دنیا کے پندرہ فیصد انتہائی غریب لوگوں میں شمار کی جاتی ہیں۔
بیدخلی کا سامنا کرتے ہوئے
بین الاقوامی طور پر قدیمی مقامی باشندوں کا ان کی زمین پر حق تسلیم کیا جا چکا ہے لیکن اس کے باوجود انہیں ان کی زمینوں سے بیدخل کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ اب بھی مختلف حکومتیں اور نجی ادارے ان باشندوں کی زمینوں پر قبضہ کر کے فروخت کرنے اور ان لوگوں کے علاقوں کو تاراج کرنے سے گریز نہیں کر رہے۔
حیاتیاتی تنوع کو پہنچتا نقصان
زمین کا اسی فیصد حیاتیاتی تنوع انہی قدیمی باشندوں کی بستیوں میں پایا جاتا ہے۔ ان بستیوں میں موجود قدرتی ذخائر کے حصول کا سلسلہ جاری و ساری ہے جو ان بستیوں کے لیے یہ نقصان دہ ہے۔
قدیمی باشندوں کی حالتِ زار
سن 2020 میں سونی ورلڈ فوٹوگرافی ایوارڈ ایک ایسی فوٹو سیریز کو دیا گیا، جس میں قدیمی اور روایتی باشندوں کی حالتِ زار کو موضوع بنایا گیا تھا۔ اوپر کی تصویر یوراگوائے کے فوٹوگرافر پابلو البرینگا کی ہے اور انہوں نے ایکواڈور کی قدیمی آبادی ایکوار میں لائی جانے والی تبدیلی کو واضح کیا ہے۔
ایمیزون کی مقامی باشندوں کا عزم
برازیل کے موجودہ صدر بولسونارو کی حکومت میں ایمیزون کے مقامی باشندوں کی زمینوں پر قبضے کا سلسلہ شروع ہے۔ انہوں نے ایسے قدیمی باشندوں کو چڑیا گھر کے جانور قرار دیا ہے۔ تمام تر خطرات کے باوجود ایمزون کے مقامی باشندوں نے اپنی بستیوں کے دفاع کا عزم ظاہر کیا ہے۔ اب تک سات قدیمی باشندوں کے رہنما تنازعات میں ہلاک ہو چکے ہیں۔
جنسی استحصال کے خلاف بلند ہوتی آواز
کولمبیا کی قدیمی باشندوں کی عورتوں نے جنسی استحصال کے خلاف مزاحمت شروع کر دی ہے۔ رواں برس جون میں کولمبین فوجیوں نے ایک مقامی قدیمی بستی کی نوجوان لڑکی کا ریپ کیا تھا۔ بدقسمتی سے ایسا پہلی مرتبہ نہیں ہوا۔ اس واقعے کے بعد قدیمی باشندوں کی خواتین نے احتجاج کا سلسلہ شروع کیا جو اب بھی گاہے گاہے جاری ہے۔
قدیم مقامی باشندوں کے حقوق کے علمبردار مشکل میں
ایسی قدیمی آبادیوں کے حقوق کے لیے آواز بلند کرنا کبھی بھی محفوظ نہیں رہا ہے۔ دنیا بھر میں اب تک ایک سو سات افراد قدیمی باشندوں کی حمایت میں ہلاک ہو چکے ہیں۔ قدیمی باشندوں کے حقوق کے حق میں آواز بلند کرنے والوں کو ڈرانے دھمکانے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
قدیمی مقامی باشندوں کا تحفظ
دنیا بھر کی قدیم مقامی بستوں کو بیماریوں، آفات اور حملوں سے بچانے کی آوازوں میں شدت پیدا ہو رہی ہے، اس کے علاوہ ایسی بستیوں کے مکینوں کی فلاح و بہبود اور بقا کی کوششوں کو وقت کی ضرورت قرار دیا جا رہا ہے۔ اقوام متحدہ کا بھی یہی بیانیہ ہے۔