قطری حکومت انسانی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائے، یورپی پارلیمنٹ
22 نومبر 2013یورپی پارلیمنٹ نے قطری حکام پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ 2022ء کے عالمی کپ کی تیاریوں کے سلسلے میں غیر ملکی مزدورں کے حقوق کی خلاف ورزی کے مبینہ واقعات کو فوری طور پر روکا جائے۔ یورپی پارلیمنٹ میں منظور کی جانے والی ایک قرارداد کے مطابق ان واقعات کی چھان بین کرنے کے لیے ایک یورپی وفد اگلے برس قطر کا دورہ بھی کرے گا۔ جمعرات کے دن منظور کی جانے والی یہ قرارداد قطری حکومت پر دباؤ بڑھانے کی ایک تازہ کوشش ہے۔
ابھی چند روز قبل ہی انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ فٹ بال کے عالمی کپ کی تیاریوں کے سلسلے میں قطر میں بڑے پیمانے پر تعمیراتی کام جاری ہے اور اسی لیے غیر ملکی مزدوروں کی ایک کثیر تعداد نے بھی قطر کا رخ کیا ہے۔ ایمنسٹی کے بقول ان مزدوروں کو غیر انسانی سلوک کا سامنا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ لوگ کم اجرت پر انتہائی سخت حالات میں کام کرنے پر مجبور ہیں۔ اس دوران ان مزدوروں کو کسی بھی طرح کے حقوق حاصل نہیں ہیں اور یہ لوگ اپنی مرضی سے کام چھوڑ بھی نہیں سکتے۔ ایمنسٹی کے مطابق ان کارکنوں کو ابتر حالات میں رہنا پڑ رہا ہے اور انہیں حفظان صحت کی انتہائی ناقص صورتحال کا سامنا ہے۔
یورپی پارلیمنٹ کی اس قرارداد سے قبل فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا کے سربراہ سیپ بلاٹر نے اس صورتحال کو ناقابل قبول قرار دیا تھا۔ یورپی پارلیمنٹ نے دوحہ حکام اس قرارداد کے ذریعے مطالبہ کیا ہے کہ جلد از جلد مزدوروں کے حق میں بنائے جانے والے قوانین کو لاگو کرے اور کام جاری نہ رکھنے کی خواہش رکھنے والے مزدورں سے زبردستی نہ کی جائے۔ یورپی پارلیمان کے ارکان نے بتایا ہے کہ اندازے کے مطابق 2022ء میں ہونے والے فٹ بال کے عالمی کپ کی تیاریوں کے سلسلے میں پانچ لاکھ سے زائد تارکین وطن مزدور قطر کا رخ کریں گے۔
اس کے علاوہ یورپی پارلیمان نے قطر میں اسٹیڈیمز اور دیگر بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں شریک یورپی کمپنیوں سے مزدوروں کو مناسب سہولیات مہیا کرنے کی درخواست بھی کی ہے۔ قطری حکومت نے کہا ہے کہ مزدوروں کے ملکی قوانین میں ترامیم کی جا رہی ہیں اور اس طرح سرکاری افسراں کو یہ قوانین لاگو کرنے کے حوالے سے مزید اختیارات حاصل ہو جائیں گے۔