قطر خلیجی ہمسایوں سے اپنے تعلقات بہتر بنائے، اقوام متحدہ
4 جولائی 2017امریکی شہر نیو یارک میں اقوام متحدہ کے صدر دفاتر سے منگل چار جولائی کو موصولہ نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق عالمی ادارے کی سلامتی کونسل نے دوحہ حکومت سے کہا ہے کہ وہ اپنی ہمسایہ عرب ریاستوں کے ساتھ اپنے اختلافات کو دور کرتے ہوئے باہمی روابط دوبارہ بہتر بنائے تاکہ خطے میں پائے جانے والے سیاسی بحران کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔
اس تناظر میں اے ایف پی نے لکھا ہے کہ قطر کے وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی نے گزشتہ جمعے کے روز عالمی سلامتی کونسل کے رکن ممالک کے سفیروں سے ملاقات کی تھی، جس میں قطر سے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر کے سفارتی روابط کے یکدم خاتمے کے بعد پیدا ہونے والے علاقائی بحران پر بحث کی گئی تھی۔
اس بارے میں رواں ماہ کے دوران سلامتی کونسل کے صدر کے فرائض انجام دینے والے ملک چین کے سفیر لِیُو جیئےیی نے کہا، ’’اس بحران کے خاتمے کا بہترین راستہ یہ ہو گا کہ اس تنازعے کے فریق ممالک آپس میں مکالمت اور مشاورت سے اس مسئلے کا کوئی حل تلاش کریں کیونکہ ہماری نظر میں اس تنازعے کے خاتمے کا اور کوئی متبادل راستہ موجود ہی نہیں ہے۔‘‘ ساتھ ہی چینی سفیر نے یہ بھی کہا، ’’خطے کے ممالک اپنے باہمی تعلقات کو بحال کرنے اور پھر سے اچھے ہمسائے بننے کے لیے جو کچھ بھی کریں گے، چینی حکومت کی طرف سے اس کا خیر مقدم کیا جائے گا۔‘‘
قطر کی حاکمیت کو کوئی خطرہ نہیں، جرمن وزیر خارجہ
قطر اور سعودی عرب کی کتنی دولت امریکا میں ہے؟
عرب نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق جمعے کے روز قطر کے وزیر خارجہ نے سلامتی کونسل کے رکن ممالک کے سفیروں سے جو ملاقات کی تھی، اس میں انہوں نے کہا تھا کہ سلامتی کونسل سعودی عرب کی قیادت میں قطر سے روابط منقطع کرنے والے ممالک سے یہ مطالبہ کرے کہ قطر کے خلاف عائد پابندیاں ختم کی جائیں۔
ساتھ ہی قطری وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی نے یہ مطالبہ بھی کیا تھا کہ عالمی سلامتی کونسل ان عرب ممالک پر یہ دباؤ بھی ڈالے کہ وہ قطر کی زمینی، فضائی اور سمندری ناکہ بندی ختم کرتے ہوئے دوحہ کے ساتھ معمول کے ٹرانسپورٹ اور دیگر رابطے بھی بحال کریں۔
سعودی عرب اور اس کے اتحادی متعدد دیگر عرب ممالک نے پانچ جون کو قطر کے ساتھ اس پر دہشت گردی کی حمایت کا الزام لگاتے ہوئے اپنے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔ بعد ازاں جون کے دوسرے نصف حصے میں ان ممالک نے باہمی تعلقات کی بحالی کے لیے 13 مطالبات پر مشتمل ایک فہرست بھی بالواسطہ طور پر قطر کے حوالے کر دی تھی، جس پر عمل درآمد سے قطر اب تک انکاری ہے۔
قطر سے کیے گئے مطالبات سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، سعودی عرب
قطر کا بحران: یورپ مکالمت کے آغاز میں مدد کرے، ایرانی مطالبہ
عرب ممالک قطر کے ساتھ اپنا تنازعہ حل کریں، امریکی وزیر خارجہ
ان مطالبات پر عمل درآمد کے لیے دی گئی ڈید لائن پوری ہونے پر قطر کے ناقد انہی ممالک نے بعد ازاں اس مدت میں چند روز کی توسیع بھی کر دی تھی، جو ابھی پوری نہیں ہوئی۔