1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لاکھوں افراد کے موبائل فون سگنلز غائب

7 مارچ 2011

ایک پاکستانی موبائل کمپنی میں تکنیکی خرابی پیدا ہونے کی وجہ سے لاکھوں موبائل بند ہوگئے۔ سگنلز کی غیر موجودگی نےجہاں کئی حلقوں کو پریشانی میں ڈال دیا وہیں ایس ایم ایس اورکالز میں دشواری کے باعث کئی منچلوں کے دل ٹوٹ گئے۔

https://p.dw.com/p/10UUI
تصویر: picture-alliance/dpa

موبائل کمپنی موبی لِنک کے ایک اعلیٰ اہلکار کے مطابق تکنیکی خرابی کے باعث ملک کے شمالی حصے میں لاکھوں موبائل فون بند پڑے ہیں۔ موبی لنک حکام اور تکنیکی ماہرین کے مطابق انہیں پیرکے روز بعض علاقوں میں سروس بحال کرنے میں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق سگنلز نہ آنے کی وجہ سے 10ملین سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں۔ موبی لنک حکام نے مزید بتایا کہ تکنیکی خرابی اتوار کی شام پیدا ہوئی۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی PTA کے مطابق موبی لنک کے پاکستان میں سب سے زیادہ صارف ہیں، جن کی تعداد 30 ملین سے بھی زیادہ ہے۔

Kamele in Indien
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی PTA کے مطابق موبی لنک کے پاکستان میں سب سے زیادہ صارف ہیںتصویر: DW

گزشتہ برسوں کے دوران پاکستان میں سیل فون کے استعمال میں ناقابل یقین حد تک اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے مطابق پاکستان میں 100ملین سے زائد افراد موبائل فون کا استعمال کرتے ہیں اور موبائل فون کے استعمال کے لحاظ سے پاکستان ایشیا کا پانچواں بڑا ملک ہے۔ اس فہرست میں چین پہلے، بھارت دوسرے، انڈونیشیا تیسرے جبکہ جاپان چھوتے نمبر پر ہے۔

سن دوہزار دس میں پنجاب اسمبلی میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ نوجوان نسل کے بہتر مستقبل کے لیے موبائل فون کمپنیوں کی جانب سے متعارف کرائے گئے دیر رات کے سستے پیکیجز پر پابندی لگائی جائے۔ مسلم لیگ ق کی ثمینہ خاور حیات نے اپنی قرارداد میں یہ کہا تھا کہ موبائل فونز کے نائٹ پیکجز کی وجہ سے نوجوان نسل بری طرح متاثر ہورہی ہے کیونکہ طلبہ اور طالبات ان کی وجہ سے رات بھر جاگتے ہیں اور فون پر باتیں کرتے ہیں۔

خیال رہے کہ 2009ء میں وفاقی حکومت کی طرف سے ایس ایم ایس پر بیس پیسے ٹیکس لگانے کی تجویز بجٹ میں پیش کی گئی تھی، جس پر نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کے علاوہ دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شدید درعمل کا اظہار کیا تھا۔

رپورٹ: امتیاز احمد

ادارت: عدنان اسحاق