1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لبنان میں پارلیمانی مشاورت کا نیا دَور

26 ستمبر 2009

لبنان کے نامزد وزیر اعظم سعد الحریری نے جمعرات سے پارلیمانی مشاورت کے ایک نئے دور کا آغاز کر دیا ہے۔ اس کا مقصد نئی لبنانی حکومت کی تشکیل ہے جو طویل عرصے سے تعطل کا شکار ہے۔

https://p.dw.com/p/JoUp
سعد حریری اور حزب اُللہ کے لیڈر حسن نصر اللہتصویر: AP

ملکی سیاسی حلقوں کی محتاط رائے کے مطابق اس مرتبہ امید ہو چلی ہے کہ موجودہ سیاسی بحران اپنے انجام کو پہنچ جائے گا۔ جرمن خبر رساں ادارے DPA نے مختلف ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ الحریری کی جانب سے مشاورت کا نیا دور کامیاب ہو جائے گا۔ اس کی وجہ شام کے صدر بشارالاسد کا حالیہ دورہ سعودی عرب بتایا جاتا ہے، جہاں انہوں نے لبنان کے نگران وزیر اعظم فواد سنیورا سے ملاقات کی تھی۔

Saad Hariri
لبنان کے نامزد وزیر اعظم سعد حریریتصویر: AP

دونوں رہنماؤں نے بدھ کو جدہ میں کنگ عبداللہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی تھی، جو سعودی عرب میں مخلوط تعلیم کی اولین اعلیٰ درس گاہ ہے۔

شام، جو ماضی میں لبنان کا انتظام سنبھالے ہوتا تھا، اب وہاں اقتدار کی منتقلی کے لئے ثالثی کر رہا ہے۔ 2005ء میں لبنان اور سعودی عرب کے ساتھ دمشق حکومت کے تعلقات اس وقت کشیدہ ہو گئے تھے، جب سعودی نژاد لبنانی ارب پتی وزیر اعظم رفیق الحریری کو قتل کر دیا گیا تھا۔

رفیق الحریری کے خاندان کے افراد اور حامیوں نے ان کے قتل کا الزام شام پر عائد کیا تھا، جو اب تک اس کی تردید کرتا ہے۔ تاہم اس کے نتیجے میں بین الاقوامی دباؤ بڑھنے پر شام کی افواج تین دہائیوں بعد لبنانی علاقوں سے نکل گئی تھیں۔

رواں برس جون میں لبنان میں پارلیمانی انتخابات ہوئے، جن میں رفیق الحریری کے بیٹے سعد الحریری کو فتح ہوئی۔ انہیں امریکہ اور سعودی عرب کی حمایت حاصل تھی جبکہ شام اور ایران کی جانب سے حزب اختلاف کی حمایت کی جا رہی تھی۔

Für meinen Lebenspartner Rafik (arab)
رفیق حریری کو قتل کر دیا گیا تھاتصویر: DW / Birgit Kaspar

سعد الحریری نے اپنے مخالفین کے ساتھ کشیدگی بڑھنے پر رواں ماہ کے آغاز میں نامزد سربراہ حکومت کے طور پر اپنی ناکامی تسلیم کرتے ہوئے حکومت سازی سے معذرت کر لی تھی۔ تاہم انہیں 16ستمبر کو دوبارہ وزیر اعظم نامزد کیا گیا۔ اس مرتبہ وہ قومی حکومت کی تشکیل کے بجائے صرف مشاورت کر رہے ہیں۔ قبل ازیں حکومت سازی کے لئے ان کی کوششوں کو شدت پسند گروہ حزب اللہ کی سربراہی میں ان کے سیاسی مخالفین نے رد کر دیا تھا۔

سعد الحریری مشاورت کے اس دور میں مختلف پارلیمانی حلقوں اور آزاد ارکان سے نئی کابینہ کی تشکیل اور وزارتوں کی تقسیم پر بات چیت کر رہے ہیں۔ اس مرتبہ وہ خود کوئی فارمولا پیش نہیں کر رہے۔

لبنان میں حکمران جماعت کے ایک رکن نوہاد المعشوق کا کہنا ہے کہ بشار الاسد کے دورہء سعودی عرب سے لبنان میں نئی ملکی کابینہ کی تشکیل کا مسئلہ بھلے حل نہ، وہاں جاری کشیدگی میں کمی ضروری آئے گی۔ الحریری کے ایک اتحادی اور کرسچئن فلانجسٹ پارٹی کے رکن امین کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور شام کے درمیان حالیہ روابط سے لبنان کی صورت حال پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ دروز رہنما ولید جنبلات کا کہنا ہے کہ عرب دنیا میں اتحاد سے لبنان میں بھی استحکام آئے گا۔

رپورٹ: ندیم گِل

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید