1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لیبیا میں نیٹو کی کارروائی جاری، مصراتہ میں باغیوں کا قبضہ

11 مئی 2011

مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کی فضائیہ نے لیبیا میں نئے حملے کیے ہیں۔ دوسری طرف باغیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے مصراتہ میں قذافی کی حامی افواج کو پسپا کر دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/11DPB
نیٹو کے سربراہ آندرس فوگ راسموسنتصویر: AP

مغربی دفاعی اتحاد نیٹو نے کہا ہے کہ اکتیس مارچ سے شروع کی گئی فضائی کارروائی میں اب تک کل چھ ہزار حملے کیے جا چکے ہیں، جن میں 23 سو اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ جنگی طیاروں نے لیبیا میں اپنی ہر پرواز میں بم نہیں گرائے۔

نیٹو حکام کے مطابق ان حملوں کا مقصد لیبیا کے رہنما معمر القذافی کو ہلاک کرنا نہیں ہے،’ نیٹو نے اپنی تمام تر کارروائی میں صرف عسکری اہداف کو نشانہ بنایا‘۔ نیٹو کی طرف سے جاری کیے بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ رات بھی جنگی طیاروں نے صرف فوجی ٹھکانوں پر حملے کیے۔

اطالوی شہر نیپلز میں موجود نیٹو کے اعلیٰ اہلکار بریگیڈیئر جنرل Claudio Gabellini نے ویڈیو لنک کے ذریعے صحافیوں کو بتایا کہ ان کے فوجی عام شہریوں کو نشانہ نہیں بنا رہے۔ اس سوال کے جواب میں کہ کیا قذافی ہلاک ہو چکے ہیں، انہوں نے کہا،’ ہمارے پاس اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ ہمیں کچھ معلوم نہیں ہے کہ قذافی اس وقت کہاں ہیں اور وہ کیا کر رہے ہیں‘۔

NO FLASH Unruhen Libyen Tunesien
باغیوں نے مصراتہ پر قبضے کا دعویٰ کیا ہےتصویر: picture alliance/dpa

دوسری طرف لیبیا کی اپوزیشن کے اعلیٰ رہنما محمد جبریل امریکہ کے دورے پرہیں۔ امریکی سینیٹر جان کیری نے کہا ہے کہ وہ آج جبریل کے ساتھ ملاقات کریں گے۔ بتایا گیا ہے کہ دونوں رہنما اپنی اس ملاقات میں لیبیا کے سیاسی بحران پر گفتگو کریں گے۔ بعدازاں عالمی وقت کے مطابق شب ساڑھے سات بجے دونوں رہنما ممکنہ طور پر ایک پریس کانفرنس سے بھی خطاب کریں گے۔

امریکی سینیٹ کی خارجہ امور کی کمیٹی کے چیرمین سینیٹر جان کیری نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا ہے کہ وہ اور دیگر امریکی حکام محمد جبریل سے لیبیا کی عوامی تحریک کے بارے میں معلومات حاصل کریں گے۔

امریکی حکومت نے ابھی تک لیبیا کے باغیوں کو تسلیم نہیں کیا ہے۔ اب تک جن ممالک نے قذافی کے مقابلے میں اپوزیشن کے اتحاد NTC کو تسلیم کیا ہے، ان میں فرانس، اٹلی اور قطر بھی شامل ہیں۔

دوسری طرف مصراتہ سمیت کئی علاقوں میں قذافی کی حامی افواج اور باغیوں کے مابین لڑائی کا سلسلہ ابھی تک جاری ہے۔ باغیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ مصراتہ کے محاذ پر انہوں نے پیش رفت کی ہے۔ اے ایف پی کے ایک نمائندے نے مصراتہ سے بتایا ہے کہ باغیوں نے حکومتی فوج کو مرکزی شہر سے پندرہ کلو میٹر دور دھکیل دیا ہے۔ باغیوں کے بقول اب وہ زینتان کی طرف پیش قدمی شروع کریں گے، جو دارالحکومت طرابلس کے لیے ایک اہم راستہ ہے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں