لیبیا میں یورپی یونین کا دفتر قائم
23 مئی 2011لیبیا میں قذافی کے خلاف بغاوت شروع ہونے کے بعد یورپی یونین کے کسی پہلے اہلکار نے لیبیا کا دورہ کیا ہے۔ کیتھرین ایشٹن نے باغیوں کے گڑھ بن غازی میں یونین کا مشن آفس کھولنے کے بعد ایک پریس کانفرنس میں کہا، ’ہم یہاں طویل المدتی بنیادوں پر کام کریں گے‘۔ ایشٹن نے کہا کہ وہ جمہوریت کے لیے جدوجہد کرنے والے لوگوں سے مل کر عزت محسوس کر رہی ہیں‘۔ ان کے بقول لیبیا میں یورپی یونین کا دفتر کھولنا، دراصل دونوں فریقین کے مابین تعاون کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہو گا۔
کیتھرین ایشٹن نے باغیوں کی عبوری کونسل NTC کے سربراہ مصطفیٰ عبدالجلیل سے ملاقات کے دوران کہا کہ یورپی ممالک قذافی کے خلاف باغیوں کی مزاحمت میں ان کا بھرپور ساتھ دے گی۔ ایشٹن نے قذافی سے ایک مرتبہ پھر مطالبہ کیا کہ وہ اقتدار سے الگ ہو جائیں۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگ مر چکے ہیں اور اب یہ تشدد ختم ہو جانا چاہیے،’ لیبیا کے عوام نے اپنے مستقبل کے لیے فیصلہ کر لیا ہے۔ میں یورپی یونین کے 27 رکن ممالک کے نمائندے کے طور پر آپ کو بھرپور مدد فراہم کرنے کا یقین دلاتی ہوں‘۔
یورپی یونین کی اعلیٰ اہلکار نے مصطفیٰ عبدالجلیل سے گفتگو کے دوران کہا کہ یورپی یونین این ٹی سی کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ دوسری طرف مصطفیٰ عبدالجلیل پیر سے مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے رکن ملک ترکی کا دورہ شروع کر رہے ہیں۔ اس دوران وہ حمایت حاصل کرنے کے لیے ترک صدر عبداللہ گل سے بھی ملاقات کریں گے۔
لیبیا کے ٹیلی وژن کے مطابق کیتھرین ایشٹن کے لیبیا جانے سے کچھ گھنٹوں قبل ہی نیٹو کے جنگی طیاروں نے طرابلس کی بندرگاہ اور قذافی کے کمپاؤنڈ کو بمباری کا نشانہ بنایا۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: ندیم گِل