جرمنی: ماحولیاتی تبدیلیوں سے ممکنہ نقصان نو سو ارب یورو تک
12 مارچ 2023ایک حالیہ مطالعے کے مطابق ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث موسمیاتی شدت میں اضافہ رواں صدی کے وسط تک جرمنی کے لیے 900 ارب یورو تک کے مالی اور اقتصادی نقصانات کی وجہ بن سکتا ہے۔ یہ اسٹڈی اقتصادی تحقیقی کمپنیوں پروگنوس اور جی ڈبلیو ایس، اور جرمنی کے انسٹیٹیوٹ فار ایکولوجیکل اکنامک ریسرچ نے مشترکہ طور پر مکمل کی۔
جرمن وزارت اقتصادیات اور وزارت برائے ماحولیات نے اس مطالعے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس اسٹڈی کے مطابق بہت زیادہ گرمی، خشک سالی اور سیلاب 2022ء سے لے کر 2050ء تک کے درمیان اس یورپی ملک جرمنی میں 280 بلین یورو سے لے کر 900 بلین یورو تک کے نقصانات کا سبب بن سکتے ہیں۔ اس تحقیق کے مطابق ان مالی نقصانات کی حد کا دار و مدار گلوبل وارمنگ کی شدت پر ہو گا۔
اس مطالعے میں کہا گیا ہے کہ زرعی پیداوار میں کمی، شدید بارشوں اور سیلابوں کے باعث عمارتوں اور انفراسٹرکچر کو پہنچنے والا نقصان، سامان کی ٹرانسپورٹ میں رکاوٹیں اور نظام صحت کا متاثر ہونا بھی ایسے نقصانات کے اسباب میں شامل ہوں گے۔
اسٹڈی کے مطابق ماحولیاتی تبدیلیوں کی شدت کم رہنے کی صورت میں تحفظ ماحول کے اقدامات، مثلاﹰ کاربن اسٹورنگ، کے ذریعے ان ممکنہ نقصانات کی لاگت میں کمی لائی جا سکتی ہے۔ اس میں یہ نتیجہ بھی اخذ کیا گیا ہے کہ اس نوعیت کے اقدامات سے ممکنہ نقصانات کی مالیت میں 60 سے 80 فیصد تک کی کمی لائی جا سکے گی۔
اس مطالعے کے نتائج ایسے وقت پر شائع ہوئے ہیں، جب وفاقی جرمن حکومت ماحولیاتی تبدیلیوں سے ہونے والے مالی نقصانات میں کمی کے ارادے سے تحفظ ماحول کے لیے نئے اقدامات پر کام کر رہی ہے اور جرمن وزارت ماحول یہ اقدامات جلد ہی متعارف کرا دے گی۔
اس وقت جرمنی میں حکمران مخلوط حکومت میں یہ داخلی بحث بھی شروع ہو چکی ہے کہ 2045ء تک زہریلی کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کی مکمل روک تھام کے لیے ٹرانسپورٹ اور تعمیرات جیسے شعبوں میں گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں فیصلہ کن کمی کیسے لائی جائے۔
جرمن وزارت اقتصادیات کے مطابق سن 2000 سے 2021ء تک کے درمیان ماحولیاتی تبدیلیوں اور شدید موسمیاتی حالات کے باعث جرمنی کو پہلے ہی 145 ارب یورو کا نقصان ہو چکا ہے اور اس میں سے 80 ارب یورو کا نقصان تو صرف گزشتہ پانچ سال میں ہوا۔
م ا / م م (روئٹرز)