1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ماسکو امن مذاکرات ملتوی اور افغان ضلع غورماچ میں طالبان حاوی

28 اگست 2018

افغانستان میں امن کے قیام کے لیے روسی میزبانی میں ہونے والے مذاکرات ملتوی کر دیے گئے ہیں۔ اُدھرایک شمالی افغان صوبے میں دو درجن سے زائد افغان فوجیوں کی طالبان کے حملے میں ہلاکت ہوئی ہے۔

https://p.dw.com/p/33sGX
Afghanistan Selbstmord-Anschlag Kabul
تصویر: Reuters/O. Sobhani

روس نے ستمبر کے پہلے ہفتے کے دوران ماسکو میں منعقد کیے جانے والے افغان امن مذاکرات غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیے ہیں۔ افغان حکومت کی پریس ریلیز کے مطابق صدر اشرف غنی اور روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف کے درمیان ہونے والی بات چیت میں ماسکو امن مذاکرات کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

روسی وزارت خارجہ نے بھی مذاکراتی عمل کے ملتوی کیے جانے کی تصدیق کی ہے۔ ان مذاکرات میں طالبان قیادت نے شرکت کا اعلان کیا تھا۔ تاہم افغان حکومت نے ان مذاکرات میں شرکت سے انکار کیا تھا تو امریکا نے اس امن مکالمت کو بے ثمر قرار دے کر شریک ہونے سے معذوری ظاہر کی تھی۔

Afghanistan Taliban feiern Waffenstillstand mit Einwohnern in Kabul
تصویر: Getty Images/AFP/N. Shirzada

مبصرین کے مطابق افغان طالبان کی جانب سے عید قربان پر صدر اشرف غنی کی جنگ بندی کی پیشکش قبول نہ کیے جانے سے بھی امن مذاکرات میں افغان حکومت کی عدم دلچسپی پیدا ہوئی تھی۔ دوسری جانب روسی صدر کے افغانستان کے لیے خصوصی مندوب ضمیر کابلوف کا کہنا ہے کہ ماسکو مذاکراتی عمل افغانستان میں قومی مصالحت کے وسیع تر مفاد کے تناظر میں تھا۔ 

فریاب میں افغان فوجیوں کی ہلاکت

افغانستان کے شمالی صوبے فریاب میں طالبان عسکریت پسندوں کے ایک حملے میں کم از کم پچیس فوجیوں کی ہلاکت ہوئی ہے۔ صوبائی کونسل کے ایک رکن عبدالباقی ہاشمی نے بتایا کہ بیس فوجی زخمی ہیں اور عسکریت پسند سولہ فوجیوں کو یرغمال بنا کراپنے ساتھ لے گئے ہیں۔

صوبائی کونسل کے ایک اور رکن نادر سعیدی کے مطابق افغان فوجی ایک قافلے کی صورت میں صوبائی دارالحکومت میمنہ کی جانب روانہ تھے کہ ان پر عسکریت پسندوں نے دھاوا بول دیا۔ یہ فوجی غورماچ ضلع سے پسپائی کے بعد لوٹ رہے تھے۔ عسکریت پسندوں نے سڑک پر کھڑی افغان فوج کی گاڑیوں کو رات کے وقت مارٹر گولوں سے تباہ کر دیا۔

Afghanistan Taliban-Angriff in Ghazni
تصویر: Reuters/M. Andaleb

صوبائی اہلکاروں کے مطابق افغان فوجیوں کے قافلے کی غورماچ سے واپسی کی بنیادی وجہ اِس ضلع پر طالبان کو غلبہ حاصل ہونا بتایا گیا ہے۔ اس ضلع پر طالبان کے قبضے کی وجہ اضافی کمک کا نہ پہنچنا بتائی گئی ہے۔ فریاب کے ہمسایہ صوبے بادغیس سے افغان فوج غورماچ  پہنچنے سے قاصر رہی۔

افغانستان میں اکیلا اور خوفزدہ

ع ح ⁄ الف الف ⁄ اے ایف پی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں