ماہ رمضان کے روزے اور لذیذ افطار کی دعوت
اسلامی مہینہ رمضان مسلمانوں کے نزدیک روحانیت کی تجدید اور نفس کو برے کاموں سے روکنے کا ذریعہ ہوتا ہے۔ تاہم مسلم معاشروں کی تہذیب میں افطار کے وقت کھانے پینے کے لوازمات روزے دار کو دوگنی فرحت بخشتے ہیں۔
رمضان کا وقفہ
رمضان کے مہینے میں روزے رکھنا مسلمانوں کے نزدیک مذہبی فریضہ سمجھا جاتا ہے۔ طلوع فجر سے سورج غروب ہونے تک انہیں کھانے پینے اور سگریٹ پینے کی ممانعت ہوتی ہے۔ تاہم افطار کے وقت خاص اہتمام کیا جاتا ہے۔ یہ رنگ رنگ کے کھانے ہر ملک اور خطے کے حساب سے الگ الگ ہوتے ہیں۔
کھجور، صحرا کا پُر لذت تحفہ
اسلام کی تہذیبی روایت کے مطابق روزہ کھجور سے افطار کیا جاتا ہے جو وٹامنز سے بھر پور ہوتی ہے۔ کھجور میں موجود چھیاسٹھ فیصد گلوکوز تمام دن کے روزے کے بعد جسم میں چینی کی سطح کو فوری بحال کرنے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے۔
افریقی مسلمانوں کی روایت، ہریرہ
ہریرہ نامی یہ ڈش مغربی الجزائر اور مراکش میں افطار کے وقت پہلے گرم کھانے کے طور پر کھائی جاتی ہے۔ ہریرہ کی زیادہ تر اقسام میں گائے یا بکرے کا گوشت، چنے، دالیں ٹماٹر اور سات طرح کے مصالحے شامل کیے جاتے ہیں۔
بورک، ترک روایتی کھانوں کا جز
بورک نام کی ڈش ویسے تو ترک روایتی کھانوں کا جُز ہے لیکن یہ دیگر ممالک میں بھی یکساں مقبول ہے۔ بورک میدے کو گوندھ کر اس میں حسب پسند آلو، قیمہ، پنیر یا انڈا بھر کر بنائی جاتی ہے اور افطار کے دستر خوان کا لازمی حصہ شمار ہوتی ہے۔
چٹخارے دار سلاد، فاتوش
یہ مزےدار سلاد کھیرے، ٹماٹر اور پارسلے سے تیار کیا جاتا ہے اور اس کی انفرادیت اس میں باریک بنی ہوئی روٹی کا شامل ہونا ہے۔ یہ روایتی سلاد صرف رمضان ہی میں نہیں بلکہ سال بھر ذوق و شوق سے کھایا جاتا ہے۔
ایک قدیمی ترکیب سے بنا ہریسہ
دیکھنے میں تو یہ ڈش کچھ خاص پر کشش نظر نہیں آتی لیکن اسے خلیج فارس کی عرب ریاستوں میں بہت شوق سے کھایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ بھارت اور آرمینیا میں بھی یہ خاصا مقبول ہے۔ گندم کے گُھٹے ہوئے دلیے میں مکھن اور بکرے کا گوشت شامل کیا جاتا ہے۔
کیلوریز کا بم، جلیبی
یہ سن کر حیرت نہیں ہونی چاہیے کہ بہت سے مسلمان رمضان کے بعد ڈائیٹنگ پر چلے جاتے ہیں۔ شمالی افریقہ سے لے کر برصغیر تک کے ممالک میں کیلوریز سے بھرپور یہ دل پسند مٹھائی جانی جاتی ہے تاہم خطے کے لحاظ سے نام مختلف ہیں۔ کہیں اسے سلابیہ یا سلبیہ کہا جاتا ہے اور کہیں جلیبی یا جلاپی کے نام سےجانا جاتا ہے۔ یہ خوش رنگ مٹھائی بھی افطار میں شامل کی جاتی ہے۔
سونے سے پہلے کا عربی مشروب
اس خاص قہوے کو بنانے کے لیے پھلوں کو پانی میں ابالا جاتا ہے۔ پھر پھلوں کی اس یخنی میں عرق گلاب اور چینی ملائی جاتی ہے۔ یہ مشروب نہ صرف بہترین اینٹی آکسیڈنٹ ہے بلکہ افطار کے بعد ہاضمے کے لیے بھی بے حد مفید سمجھا جاتا ہے۔