مایورکا جرمن سیاحوں کا پسندیدہ جزیرہ کیوں؟
کورونا وائرس کے اس بحران کے دور میں بھی ہسپانوی جزیرہ مایورکا سیاحت کے اعتبار سے موسم گرما کے سرفہرست یورپی مقامات میں سے ایک ہے۔ جرمن باشندے بحیرہ روم میں واقع اس جزیرے کو بہت پسند کرتے ہیں۔ لیکن اس محبت کی وجہ کیا ہے؟
اس سے بہتر جگہ بھلا کون سی ہو سکتی ہے؟
مایورکا کی ساحلی پٹی کم از کم پانچ سو کلومیٹر طویل ہے۔ یہ علاقہ متعدد چھوٹے چھوٹے جزائر پر مشتمل ہے۔ یہ کالا فورمینتور کی تصویر ہے، یہاں خزاں تک موسم گرم ہی رہتا ہے۔ اس وجہ سے یہ سیاحوں کے پسندیدہ مقامات میں سے ایک ہے۔ مایورکا کے جزیرے پر ہر معاشی طبقے سے تعلق رکھنے والے سیاحوں کے لیے رہائش دستیاب ہے۔
ابتدا کیسے ہوئی؟
1833ء میں بارسلونا سے مایورکا کے مابین فیری سروس شروع ہوئی۔ اس وقت کم ہی لوگ اس جزیرے پر جاتے تھے۔ مصنف جارج سینڈ اور پیانو نواز فریڈیرک شوپیں نے 1838-39 کا موسم سرما والڈیموسا کے ایک راہب خانے میں گزارا۔ یہ تصویر اسی پہاڑی گاؤں کی ہے۔ یہاں قیام کے دوران جارج سینڈ نے ایک ناول بھی لکھا، جس میں اس جزیرے کا تفصیلی ذکر ہے۔ اس کے شائع ہونے کے بعد بڑی تعداد میں سیاحوں نے مایورکا کا رخ کرنا شروع کیا۔
سورج، سمندر اور قدرتی حسن کی خواہش
بیسویں صدی کے آغاز پر یہاں زیادہ تر سیاح ہسپانوی علاقوں اور برطانیہ سے آتے تھے۔ وہ یہاں فطرت اور رومان تلاش کرتے تھے۔ مایورکا کے کئی ساحل آج بھی مکمل طور پر اپنی اصل حالت میں ہیں، یعنی وہاں کوئی تعمیرات نہیں کی گئیں۔ 1935ء میں یہاں آنے والے سیاحوں کی تعداد پچاس ہزار تھی، 1950ء میں ایک لاکھ جبکہ 1960ء میں دس لاکھ سیاحوں نے اس جزیرے کا رخ کیا تھا۔
ساحلی علاقوں کی سیاحت میں اضافہ
1960ء کی دہائی میں سیاحت کا رجحان بہت تیزی سے بڑھا۔ ساحلوں کے قریب بڑے بڑے ہوٹل تعمیر کیے گئے اور بڑی بڑی سیاحتی کمپنیوں نے ان میں سرمایہ کاری کی۔ جرمن شہریوں کو چھٹیاں گزارنے کے لیے ایسے مقامات کی تلاش تھی، جو سستے بھی ہوں اور جہاں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا بھی نہ کرنا پڑے۔ مایورکا کے ہسپانوی جزیرے پر انہیں یہ سب کچھ میسر آ گیا۔
پالما: ثقافت اور ساحلوں والا شہر
پالما مایورکا کا صدر مقام ہے۔ تصویر میں موجود یہ 400 سال پرانا کلیسا اس شہر کی پہچان ہے اور سب سے زیادہ سیاح اسی کو دیکھنے آتے ہیں۔ کورونا سے قبل یہاں کے چار لاکھ باسی سیاحوں کی بڑی تعداد سے پریشان تھے اور خاص طور پر سیاحوں سے بھرے ہوئے ان دیو ہیکل تفریحی بحری جہازوں سے، جو اس شہر کی بندرگاہ پر لنگر انداز ہوتے تھے۔ 2019ء میں ستر لاکھ غیر ملکی سیاحوں نے مایورکا میں کم از کم ایک رات گزاری تھی۔
اپنی طرف بلاتے ہوئے پہاڑ
پر خطر کھیلوں اور چیلنجز کو پسند کرنے والے ترامنتانا کے پہاڑی سلسلے کا رخ کرتے ہیں۔ یہاں پر چند چوٹیوں کی اونچائی ایک ہزار میٹر تک ہے، جو اس جزیرے کے شمال سے مغربی حصے تک پھیلی ہوئی ہیں۔ ان پہاڑوں پر سائیکل سواروں اور پیدل چلنے والوں کے لیے حیرت انگیز راستے موجود ہیں۔
واٹر سپورٹس کی جنت
پانی سے مایورکا کو تسخیر کرنا ایک انتہائی منفرد تجربہ ہے۔ جو لوگ کوئی پرتعیش کشتی کرائے پر نہیں لے سکتے، وہ کم از کم کالا فیگوئیرا کی یہ بندرگاہ یا پورٹ سولیئر گھوم پھر سکتے ہیں۔ ماضی میں مایورکوئن کے پہاڑوں میں اگائے جانے والے سنگترے اسی بندرگاہ کے راستے بحری جہازوں پر فرانس بھیجے جاتے تھے۔
فِنکا، سیاحوں کے بڑے ہوٹلوں کا متبادل
سیاحوں کے رش، شور شرابے اور بھرے ہوئے ساحلوں سے دور بھاگنے والے افراد ’فِنکا‘ کرائے پر لے سکتے ہیں۔ ’فِنکا‘ دور دراز کے علاقوں میں بنی دیہی قیام گاہوں کو کہتے ہیں۔ مایورکا پر بنائی گئی ’فِنکاز‘ میں تمام تر سہولیات موجود ہوتی ہیں۔ مایورکا پر ہر کسی کے لیے تفریح کا سامان موجود ہے کیونکہ ہر سال جو چالیس لاکھ جرمن سیاح چھٹیاں گزارنے کے لیے اس جزیرے کا رخ کرتے ہیں، وہ بہرحال کوئی غلطی تو نہیں کرتے!