محمد حقانی ڈرون حملے میں ہلاک
19 فروری 2010پاکستانی حکام نے دعوی کیا ہے کہ افغان جنگجو سردار سراج الدین حقانی کے بھائی محمد حقانی ایک مبینہ امریکی میزائل حملے میں ہلاک ہو گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز بغیر پائلٹ ایک امریکی جہاز نے پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں ایک حجرے اورایک گاڑی کو نشانہ بنایا۔ اس حملے میں محمد حقانی دو غیر ملکی اور ایک مقامی باشندہ ہلاک ہوئے۔
سراج الدین حقانی کا شمار القائدہ سے رغبت رکھنے والوں میں ہوتا ہے اور حقانی گروپ افغانستان میں اتحادی افواج کے خلاف کارروائیوں میں بھی مصروف رہے ہیں۔ محمد حقانی کی ہلاکت حقانی گروپ کے لئے ایک بڑا نقصان تصور کی جا رہی ہے۔ سراج الدین اب حقانی نیٹ ورک کے قائد ہیں۔ یہ نیٹ ورک افغان طالبان اور القائدہ کے ساتھ کام کرتا ہے۔ ان کے والد جلال الدین حقانی سوویت یونین کے خلاف جنگ میں پیش پیش رہے تھے۔
حقانی گروپ کا موقف ہے کہ اس ڈرون حملہ میں خاص طور پر جلال الدین حقانی کے خاندان کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ تقریباً تیس سالہ باریش محمد حقانی ڈرون حملے میں شدید زخمی ہوئے تھے اور بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسے۔ میران شاھ سے طالبان لیڈر نیک دراز محمد حقانی کی موت کو طالبان کے ساتھ ساتھ حقانی خاندان کے لئے ایک بڑا نقصان قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور نیٹو سے اس کا بدلہ لیا جائےگا۔
گزشتہ برس دسمبر میں افغانستان میں امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے سات اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد، واشنگشن کی جانب سے پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں طالبان قیادت کو نشانہ بنانے کا سلسلہ تیز ترہوگیا ہے۔ شمالی وزیرستان کی سرحد افغان صوبے خوست سے ملتی ہے اور خوست میں ہی اردن سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر نے سی آئی اے کے اہلکاروں پر خود کش حملہ کیا تھا۔
گزشتہ برس حقانی ہاؤس پر ایک ڈرون حملہ ہوا تھا، جس میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔ ان میں بچوں اور گھر کی خواتین بھی شامل تھیں۔ مزید ڈرون حملے کے خوف کے پیش نظر یہ نہیں بتایا گیا ہے کہ محمد حقانی کی تدفین کس وقت ہو گی۔ ان کی ہلاکت کراچی سے طالبان کمانڈر ملا برادر کی گرفتاری کی تصدیق کے ایک روز بعد ہوئی ہے۔ پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ محمد حقانی اس وقت اپنے نیٹ ورک میں بہت زیادہ فعال کردار ادا نہیں کر رہے تھے تا ہم ان کی رہائش گاہ عرب جنگجوؤں کے استعمال میں تھی۔
رپورٹ : عدنان اسحاق
ادارت: کشور مصطفی