محمد علی: عظیم باکسر کا شخصی خاکہ
محمد علی 74 برس کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں۔ سن 2015 میں برلن میں اس عظیم باکسر کی تصاویر کی ایک نمائش کی گئی تھی۔ اس نمائش میں اس سپر اسٹار کی طاقت اور عروج کی کہانی بیان کی گئی تھی۔
سوچ سے بالا
سن 2015 میں اگست کی 15 تاریخ سے اکتوبر کی 10 تاریخ تک جاری رہنے والی اس نمائش میں اس سپر ہیرو کے تصاویر پیش کی گئیں۔ محمد علی کی یہ تصاویر شکاگو میں سن 1966 میں جرمن فوٹوگرافر تھوماس ہؤپکر نے لی تھیں۔ ہؤپکر محمد علی کے پسندیدہ ترین فوٹوگرافروں میں سے ایک تھے۔
محمد علی کی ’قربانی‘
کارل فشر نے سن 1967ء میں محمد علی کی یہ تصویر لی تھی، جسے ’اسکوائر‘ میگزین کا سرورق بنایا گیا تھا۔ اس تصویر میں اطالوی نشاط ثانیہ میں سینٹ سباستیان کے قتل کی پینٹنگ کو بنیاد بنایا گیا تھا۔ سن 1967 میں جب محمد علی کو ویت نام کی جنگ میں حصہ لینے کے لیے کہا گیا تو انہیں نے یہ کہہ کر انکار کر دیا کہ کسی ویت نامی نے انہیں کبھی ’نیگرو‘ کہہ کر نہیں پکارا۔
بیٹلز کے ساتھ
سن 1964 میں ہیری بیسن نے اس وقت کیسیئس کلے کہلانے والے محمد علی کی معروف پاپ میوزک بینڈ ’دا بِیٹلز‘ کے ساتھ میامی میں ملاقات کے موقع پر یہ تصویر لی۔ محمد علی باکسنگ کے پہلے پاپ اسٹار بھی کہلاتے ہیں۔ اس تصویر میں چار پاپ اسٹارز اس عظیم باکسر کے ساتھ ہیں۔
اکھاڑے میں
xیہ باکسنگ رنگ میں محمد علی کی سب سے مشہور تصویر ہے۔ یہ تصویر لیویسٹن میں سن 1965میں محمد علی کی جانب سے سونی لِسٹن کو ناک آؤٹ کرنے کے چند لمحے بعد لی گئی تھی۔ دونوں باکسروں کے درمیان یہ دوسرا ٹکراؤ تھا۔ نیل لائیفر کے ہاتھوں لی گئی اس تصویر کو ’درست وقت پر، درست مقام سے، درست انداز سے لی گئی تصویر‘ بھی کہا جاتا ہے۔
دعا کی طاقت
کیسیئس کلے نے سن 1965 میں اسلام قبول کیا اور اپنا نام تبدیل کر کے محمد علی رکھ لیا۔ 1960ء کی دہائی کے آخر میں وہ امریکا میں میلکم ایکس اور دیگر رہنماؤں کے ساتھ شہری حقوق کی تحریک سے جڑ گئے اور عوامی سطح پر عموماﹰ اپنے عقیدے اور مذہب پر بات کرتے نظر آتے تھے۔ سن 1966ء میں لی گئی اس تصویر میں علی رنگ میں دعا مانگ رہے ہیں۔
شو ہمیشہ جاری رہے گا
محمد علی نے تماشائیوں کے لیے کھیلنے کا کوئی موقع کبھی ضائع نہیں کیا۔ وہ اپنے ٹریننگ سیشن بھی عوام کے لیے کھلے رکھتے تھے۔ یہ تصویر پیٹر انجیلو سائمن نے لی تھی، جس میں محمد علی رسی ٹاپتے دکھائی دے رہے ہیں۔
تصویر کے لیے بہترین
محمد علی اپنی تعریف کرتے ہوئے’عظیم ترین‘ کے علاوہ جو لفظ سب سے زیادہ استعمال کیا کرتے تھے وہ تھا ’خوبصورت‘۔ تاہم انہوں نے کبھی اس بارے میں بات نہیں کی کہ دیگر باکسروں کے مقابلے میں ان کے چہرے پر زخم کا کوئی نشان نہیں ہے۔ تھوماس کیوپکر کی لی گئی اس تصویر میں وہ شکاگو میں ایک ہیرڈریسر کی دکان پر موجود ہیں۔
خون، پسینہ اور آنسو
سرطان کا مرض لاحق ہونے کے باوجود محمد علی باکسنگ رِنگ میں نظر آئے۔ ان کی غیرمعمولی صلاحیتوں اور طاقتوں نے ہمیشہ مشکل کو نہایت آسان بنایا۔ وہ یہ مرض لاحق ہونے کے بعد بھی گھنٹوں ورزش کیا کرتے تھے۔
کام کا بادشاہ
ان تصاویر سے نظر آتا ہے کہ محمد علی تصاویر لیے جانے کے وقت فوٹوگرافی کا خیال رکھتے تھے۔ فوٹوگرافروں کے مطابق محمد علی کے ساتھ کام کرنا نہایت آسان تھا، کیوں کہ وہ اس کام اور اس کی تکنیک سے اچھی طرح سے واقف تھے۔
جاپانی پہلوان ناک آؤٹ
محمد علی نے ٹوکیو میں ایک نمائشی مقابلے میں جاپانی پہلوان انتونیو انوکی کو اپنے طاقت ور مکے سے ناک آؤٹ کر دیا۔ اس تصویر میں وہ اپنی فتح کا فخریہ اظہار کرتے نظر آ رہے ہیں۔