مریم صفدر کی ضمانت منظور
4 نومبر 2019مریم نواز نے اپنے بیمار والد نواز شریف کی تیمار داری کے لیے ضمانت کی درخواست دے رکھی تھی۔لاہور ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے آج مریم صفدر کی ضمانت منظور کرنے کا اعلان کیا۔ یہ بینچ جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس سردار احمد نعیم پر مشتمل تھا۔
اس موقع پر مریم صفدر کے وکیل اور قومی احتساب ادارے ( نیب) کے اراکان بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔ اس بینچ نے اکتیس اکتوبر کو جرح مکمل ہونے کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
عدالت نے مریم نواز کو دس ملین روپے کے برابر کے ضمانتی بانڈز اور ساتھ ہی ستر ملین روپے اضافی جمع کرانے کے ساتھ ساتھ ان سے کہا ہے کہ وہ اپنا پاسپورٹ حکام کے حوالے کر دیں۔
مریم نواز کو آٹھ اگست کو ایسے وقت پر حراست میں لیا گیا تھا، جب وہ کوٹ لکھپت جیل میں اپنے والد سے ملاقات کرنے کے لیے گئی تھیں۔مریم نواز پر چوہدری شوگر ملز کے ذریعے رقوم کی غیر قانونی منتقلی کا الزام ہے۔
اس سے قبل اسلام آباد میں پاکستان مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم صفدر کے خلاف وہ درخواست خارج کر دی گئی تھی، جس میں ایون فیلڈ کیس میں جعلی معاہدہ جمع کرانے پر ان کے خلاف کارروائی کا استدعا کی گئی تھی۔
نیب کا الزام ہے کہ مریم صفدر نے لندن کے علاقے ایون فیلڈ میں موجود اپنی جائیداد کی خرید کے حوالے سے جو دستاویزات جمع کرائی تھیں وہ جعلی تھیں اسی لیے پاکستان مسلم لیگ نون کی اس رہنما کے خلاف دھوکہ دہی کا مقدمہ قائم کیا جائے۔
ابھی انتیس اکتوبر کو ہی اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ کیس میں طبی بنیادوں پر سابق وزیر اعظم نواز شریف کی سزا آٹھ ہفتوں کے لیے معطل کر دی تھی۔ نواز شریف کو پچھلے سال دسمبر میں اسلام آباد کی ایک احتساب عدالت نے العزیزیہ کیس میں سات سال قید کی سزا سنائی تھی۔
ع ا / ا ا