مریم نواز مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر کے عہدے کی اہل قرار
17 ستمبر 2019درخواست پر فیصلہ چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضا کی سربراہی میں قائم تین رکنی بینچ نے سنایا۔
مریم نواز اس وقت احتساب بیورو کی تحویل میں ہیں۔ ان کے خلاف درخواست تحریک انصاف کے کچھ ارکان کی طرف سے دائر کی گئی تھی۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ مریم نواز چھ جولائی دو ہزار اٹھارہ کو نیب کی طرف سے ایون فیلڈ ریفرنس میں مجرم قرار پا چکی ہیں اس لیے وہ پارٹی عہدہ رکھنے کی اہل نہیں۔
الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں کہا کہ مریم نواز پارٹی کی نائب صدارت کے لیے اہل ہیں، تاہم ان کو پارٹی کا قائم مقام صدر نہیں بنایا جاسکتا اور وہ خود بھی پارٹی کا کوئی بھی فعال عہدہ قبول نہ کریں۔
الیکشن کمیشن کے فیصلے پر پارٹی کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا کہ مریم نواز کو عوامی خدمت کے لیے کسی عہدے اور سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئین اور قانون کی بالادستی کے لیے مریم نواز کی خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔
اس سے قبل الیکشن کمیشن کی طرف سے یکم اگست کو یہ فیصلہ محفوظ کرلیا گیا تھا اور اسے ستائیس اگست کو سنانے کا کہا گیا تھا۔ لیکن بعد میں الیکشن کمیشن نے اس فیصلے کو پھر موخر کردیا تھا۔
مریم نواز کو مئی میں پارٹی کی نائب صدر کا عہدہ دیا گیا تھا جس کے بعد پی ٹی آئی کے کچھ اراکین نے ان کی تقرری کو چیلنج کر دیا تھا۔