1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مصری صدر السیسی نے تیسری مدت کے لیے حلف اٹھا لیا

2 اپریل 2024

مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے تیسری مدت کے لیے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔ ان کی تیسری مدت صدارت ایک ایسے وقت پر شروع ہوئی ہے جب مصر شدید اقتصادی بحران کی زد میں ہے۔

https://p.dw.com/p/4eM2V
مصری صدر عبدالفتاح السیسی
تصویر: John Macdougall/AP Photo/picture alliance

گزشتہ ایک دہائی سے اقتدار میں موجود 69 سالہ سابق آرمی چیف عبدالفتاح السیسی اب 2030 تک عرب دنیا کے اس سب سے زیادہ آبادی رکھنے والے ملک کے صدر رہیں گے۔

 آج منگل دو اپریل کو ملکی پارلیمان سے خطاب کرتے ہوئے السیسی نے عہد کیا کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کے ساتھ وفادار رہیں گے اور یہ کہ ان کی نگاہیں صرف عوام اور ملک کے مفادات کو دیکھ رہی ہیں۔

معاشی بحران کے شکار مصر میں سعودی عرب کی دلچسپی کیوں؟

مصر میں مہنگائی کی حالیہ شرح بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

ایک ایسے وقت میں جب مصر اربوں ڈالر کے غیر ملکی قرضوں اور سرمایہ کاری کی مدد سے گہرے معاشی بحران سے نمٹنے کی کوشش میں ہے، السیسی نے ''ایک جدید، جمہوری ریاست کی تعمیر کے لیے مصری قوم کی امنگوں کو پورا کرنے‘‘ کا وعدہ کیا۔

مصر عرب دنیا کا سب سے زیادہ آبادی رکھنے والا ملک ہے۔
مصر عرب دنیا کا سب سے زیادہ آبادی رکھنے والا ملک ہے۔تصویر: Pan Chaoyue/Xinhua/IMAGO

انہوں نے دسمبر میں ہونے والے انتخابات میں 89.6 فیصد ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی تھی، لیکن ان کے حریف امیدواروں کو یا تو جیل بھیج دیا گیا تھا یہاں پھر وہ بہت ہی غیر معروف شخصیات تھیں۔

چھ سال کی موجودہ مدت، السیسی کے لیے بطور صدر آخری مدت ہوگی، بشرطیکہ وہ اس مدت میں اضافے کے لیے ایک بار پھر آئینی ترمیم کی مدد نہیں لیتے۔

حلف اٹھانے کے بعد پارلیمان سے اپنے خطاب میں السیسی نے کہا کہ وہ ''قوم کی تعمیر کے راستے پر آگے بڑھانے کے اپنے عہد کا اعادہ کرتے ہیں۔‘‘

عبدالفتاح السیسی 2013 میں وزیر دفاع اور ملکی فوج کے سربراہ تھے جب انہوں نے اس کے وقت کے منتخب شدہ صدر محمد مرسی کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہروں کو بنیاد بنا کر اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا۔

مصر میں 2013 میں ہونے والے مظاہرے کا ایک منظر
عبدالفتاح السیسی 2013 میں وزیر دفاع اور ملکی فوج کے سربراہ تھے جب انہوں نے اس کے وقت کے منتخب شدہ صدر محمد مرسی کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہروں کو بنیاد بنا کر اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا۔تصویر: AHMED ASSADI/dpa/picture alliance

السیسی اس کے بعد گلے برس اور پھر 2018 میں صدر منتخب ہوئے اور دونوں مرتبہ انہیں تقریباﹰ 97 فیصد ووٹ ملے۔

سیاسی مبصرین کا خیال ہے کہ السیسی کی تیسری مدت صدارت شروع ہونے کے ساتھ ہی ملکی کابینہ میں ردوبدل کیا جائے گا تاہم حکومت کی طرف سے ابھی تک اس کا اعلان نہیں کیا گیا۔

مقامی میڈیا کے مطابق منگل کے روز ہونے والی حلف برداری کے موقع پر قاہرہ کے مشرق میں صحرا میں واقع مصر کے نئے انتظامی دارالحکومت کا افتتاح بھی کیا گیا۔

58 ارب ڈالر مالیت کے اس میگا پراجیکٹ کے لیے بڑے پیمانوں پر لیے گئے قرضوں کو ملک میں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں پر مصر بھی بول اٹھا

ا ب ا/ک م (اے ایف پی، اے پی)