معاشی بحران اور خود کشی کی شرح میں اضافہ
18 ستمبر 2013محققین نے 54 ممالک میں 15 برس سے زائد عمر کے افراد میں 2008ء کے مالیاتی بحران سے پہلے اور بعد کے خودکشی کے اعدادوشمار کا مطالعہ کیا اور اس نتیجے پر پہنچے کہ 2009 ء میں معمول سے 4884 زائد افراد میں خودکشی کا رجحان دیکھا گیا۔
سال 2009 ء میں 27 یورپی ممالک میں خودکشی کی شرح میں 4.2 فیصد اضافہ دیکھا گیا جبکہ لاطینی امریکا اور کیریبین کے 18 ممالک میں یہ اضافہ 6.4 فیصد رہا۔
اس مطالعے کے مطابق یورپ میں 24-15 برس کے افراد میں خودکشی کی شرح سب سے زیادہ یعنی 11.7 فیصد رہی جبکہ امریکا میں 64-45 برس کے افراد میں خودکشی کی شرح میں سال 2009ء میں 5.2 فیصد اضافہ ہوا۔ خواتین میں 2009ء میں خودکشی کی شرح میں مجموعی طور پر 0.5 فیصد کمی ہوئی۔
مطالعاتی رپورٹ کے مصنفین کے مطابق، ’’2008 ء کے مالیاتی بحران کے بعد، یورپی اور امریکی ممالک میں مردوں میں خودکشی کی شرح میں اضافہ دیکھا گیا۔ یہ اضافہ خاص طور پر ان ممالک میں زیادہ تھا جہاں زیادہ لوگ بے روزگار ہوئے‘‘۔
کیریبین اور وسطی امریکہ میں بے روزگاری کی شرح میں سال 10-2009 میں 45-40 فیصد تک اضافہ دیکھا گیا جبکہ مشرقی ایشیائی ممالک میں بے روزگاری کی شرح میں سال 10-2009ء میں 26 تا 27 فیصد کا نسبتاً کم اضافہ دیکھا گیا۔
اس سروے میں 21 یورپی یونین کے رکن ممالک، چھ غیر یورپی یونین ممالک، روس، ریاست ہائے متحدہ امریکہ، کینیڈا، کیریبین کے 16 ممالک، لاطینی امریکا، چار ایشیائی معیشتیں (ہانگ کانگ، جاپان، جنوبی کوریا، سنگاپور)، ماریشس اور اسرائیل شامل تھے۔
یاد رہے کہ اقتصادی بحران اور خود کشی کے حوالے سے سابقہ تحقیق 1997ء میں ایشیا کے معاشی بحران پر کی گئی تھی جس کے مطابق 10000 افراد نے جاپان، جنوبی کوریا اور ہانگ کانگ میں خودکشی کی تھی۔