ملائیشیا میں لفظ اللہ صرف مسلمان استعمال کر سکتے ہیں، عدالت
14 اکتوبر 2013ملائیشیا کی ایک عدالت نے ایک مسیحی اخبار کو حکم دیا ہے کہ وہ خدا کے لیے ’اللہ‘ کا لفظ استعمال نہیں کر سکتا۔ تجزیہ کاروں نے ملائیشیا میں اعلیٰ عدالتی فیصلے کو دور رس اثرات کا حامل قرار دیتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہ مذہبی و نسلی منافرت و تقسیم کا سبب بننے کے علاوہ مسلمانوں کے بعض حلقوں میں انتہا پسندی کے فروغ کا باعث ہو سکتا ہے۔ تین مسلمان ججوں پر مبنی عدالتی بینچ نے زیریں عدالت کے 2009ء کو کالعدم قرار دے دیا، جس میں ملائے زبان کے اخبار دی ہیرالڈ نامی کو اجازت دی گئی تھی کہ وہ خدا کے لیے اللہ کا لفظ استعمال کر سکتا ہے۔ ملائیشیائی مسیحیوں کا کہنا ہے کہ وہ برسوں سے خدا کے لیے لفظ اللہ استعمال کرتے آئے ہیں۔
اعلیٰ عدالت کے تین رکنی بینچ کے سربراہ اور چیف جج محمد اپندی علی نے فیصلے میں تحریر کیا کہ لفظ اللہ مسیحیت کے عقیدے کا لازمی جزو نہیں ہے اور اگر وہ استعمال کرتے ہیں تو یہ کمیونٹی میں غلط فہمی اور الجھن کا سبب بن سکتا ہے۔ عدالت میں حکومت نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ لفظ اللہ خصوصیت سے مسلمانوں کے لیے ہے اور سن 2008 میں وزارت داخلہ کی جانب سے اخبار دی ہیرالڈ کو امن عامہ برقرار رکھنے کے لیے خدا کی جگہ اللہ کے استعمال کی ممانعت کر دی تھی۔ وزارت داخلہ کے فیصلے کو مقامی عدالت نے کالعدم قرار دے دیا تھا۔ مرکزی حکومت نے ماتحت عدالت کے فیصلے کو اعلیٰ عدالت میں چیلنج کر رکھا تھا۔ عدالتی فیصلے کے اعلان کے بعد ملائیشیا کے انتظامی دارالحکومت پترا جایا میں قائم عدالت کے باہر کھڑے دو سو مسلمانوں نے نعرے لگاتے ہوئے عدالت کی تعریف کی۔
عدالت میں کیتھولک عقیدے کے اخبار دی ہیرالڈ کے وکلاء نے استدلال پیش کیا کہ لفظ اللہ اسلام سے پہلے مستعمل تھا اور ملائیشیا کے بورنیو جزیرے پر آباد ملائے زبان بولنے والی مسیحی آبادی صدیوں سے لفظ اللہ استعمال کر رہی ہے۔ دی ہیرالڈ کے وکلاء نے بتایا ہے کہ وہ فیصلے کے خلاف ملائیشیا کی اعلیٰ ترین عدالت میں اپیل دائر کریں گے۔ اخبار کے بانی پادری لارنس اینڈریو کا کہنا ہے کہ ان کی قوم کو متحد ہو کر اپنے حقوق کا تحفظ اور دفاع کرنا ہو گا۔ فادر لارنس اینڈریو کا کہنا ہے کہ خد ان کے دین کا لازمی حصہ ہے۔
یہ امر اہم ہے کہ حالیہ مہینوں میں موجودہ وزیراعظم نجیب رزاق نے اکثریتی ملایائی آبادی کے اندر اپنی حمایت کو مزید مستحکم کیا ہے اور مبصرین کے مطابق وزیراعظم کا یہ عمل بھی نسلی تفاوت میں افزائش کا سبب بن رہا ہے۔ ملائے آبادی مسلمان ہے اور انہی کی حمایت سے نجیب رزاق دوبارہ الیکشن جیتنے میں کامیاب ہوئے تھے۔ ان کی حکومت کو ملائے آبادی کی سیاسی و سماجی تنظیم یونائیٹن ملایا نیشنل آرگنائریشن کی حمایت بھی حاصل ہے۔