ملالہ کو دھمکی دینے پر ایک پاکستانی مولوی گرفتار
11 جون 2021خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے مقامی پولیس سربراہ وسیم سجاد کے حوالے سے بتایا ہے کہ مفتی سردار علی حقانی کو ملک کے شمال مغربی صوبہ پختونخوا کے ضلع لکی مروت میں بدھ نو جون کو حراست میں لیا گیا۔
ویڈیو میں خود کش حملے کا نشانہ بنانے کی دھمکی
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں ایک مقامی مولوی وسیم سجاد نے ملالہ یوسف زئی کو دھمکی دیتے ہوئے دیکھے جا سکتے کہ وہ انہیں ایک خود کش حملے کا نشانہ بنایا جائے گا۔
ملالہ نے ایک بات کی ہم نے کمال کر دیا
شادی یا پارٹنر شپ، ملالہ کے بیان پر تنقید کا طوفان
ملالہ کو قتل کی دھمکی، احسان اللہ احسان کا ٹوئٹر اکاؤنٹ معطل
ملالہ یوسف زئی طالبان کی طرف سے حملے کا نشانہ بنائے جانے کے بعد 2012ء سے برطانیہ میں رہائش پذیر ہیں۔ جس وقت ان پر حملہ کیا گیا ان کی عمر صرف 15 برس تھی اور وہ اپنے آبائی علاقے سوات میں لڑکیوں اور خواتین کی تعلیم کے لیے سرگرم کردار ادا کر رہی تھیں۔
قبل ازیں رواں برس فروری میں ملالہ پر 2012ء میں حملہ کرنے والے طالبان نے ایک بار پھر دھمکی دی تھی۔ ٹوئیٹر پر جاری کردہ اپنے بیان میں طالبان کی طرف سے دھمکی دی گئی تھی کہ ''اس مرتبہ کوئی غلطی نہیں ہو گی۔‘‘
ملالہ کا بیان جو وجہ تنازعہ بنا
ملالہ یوسف زئی نے برطانوی میگزین ووگ میں چھپنے والے اپنے انٹرویو میں ملالہ نے شادی سے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا، ''میں ابھی تک یہ نہیں سمجھ پائی کہ لوگ شادی کیوں کرتے ہیں۔ اگر آپ کسی شخص کو اپنی زندگی میں شامل کرنا چاہتے ہیں تو پھر آپ کو شادی کے کاغذ پر دستخط کرنا کیوں لازمی ہے۔ یہ محض ایک پارٹنر شپ کیوں نہیں ہو سکتی۔‘‘
ساتھ ہی ملالہ ہنستے ہوئے اس پر اپنی والدہ کے رد عمل کے بارے میں بتاتی ہیں، ''اس طرح کا کچھ کرنے کا سوچنا بھی مت۔ تمھیں شادی کرنا ہے، شادی خوبصورت ہے۔‘‘
ملالہ کے ان الفاظ کے بعد سوشل میڈیا پر کئی افراد کی جانب سے ان پر اسلام کی توہین کرنے کا الزام عائد کیا جا رہا ہے۔ ملالہ کے والد ضیاالدین یوسف زئی اس حوالے سے ٹوئیٹر پر یہ وضاحت دے چکے ہیں کہ ملالہ کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پھیلایا جا رہا ہے۔