ملتان جلسے سے قبل اپوزیشن جماعتوں کے سینکڑوں کارکن گرفتار
30 نومبر 2020ملتان میں پی ڈی ایم کا یہ جلسہ آج ہی ہونا ہے اور حکومت کا کہنا ہے کہ اس کی طرف سے کی گئی کارروائی کورونا وائرس کی وبا کے خلاف حفاظتی اقدامات کا حصہ ہے۔ وسطی پاکستان میں صوبہ پنجاب کے شہر ملتان میں انتظامیہ نے موبائل فون سروس بھی معطل کر رکھی ہے جبکہ پولیس نے بھی تصدیق کر دی ہے کہ اس نے 370 سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
کورونا کا خطرہ اور احکامات پس پشت، پی ڈی ایم کا پشاور جلسہ
اس کے برعکس اپوزیشن جماعتوں کا دعویٰ ہے کہ صرف ملتان میں ہی اب تک ان کے 1800 سے زائد کارکنوں کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔
جلسہ گاہ کو جانے والے راستے بند
ملتان سے مختلف خبر رساں اداروں نے اپنی رپورٹوں میں لکھا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے اتوار اور پیر کی درمیانی رات کئی سڑکوں پر کنٹینر رکھ کر اس پارک تک جانے والے تمام راستے بند کرنے کی کوشش کی، جہاں یہ ریلی منعقد کی جانا ہے۔ ساتھ ہی یہ بھی بتایا گیا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی طرف سے کنٹینرز کے ساتھ راستے بند کیے جانے کے باوجود کئی اپوزیشن رہنماؤں نے پیدل ہی جلسہ گاہ تک مارچ کیا، جس دوران ان کی سکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ جھڑپیں شروع ہو گئیں، جن کے نتیجے میں انہیں گرفتار کر لیا گیا۔
نیوز ایجنسی اے پی نے لکھا ہے کہ گرفتار شدگان میں پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کا بیٹا علی موسیٰ گیلانی بھی شامل ہے۔ دریں اثناء ملتان میں آج کی اس ریلی کے مقررہ وقت سے پہلے شہر کی گلیوں اور سڑکوں پر ماحول میں پائے جانے والے کھچاؤ اور کشیدگی کوو اضح طور پر محسوس کیا جا سکتا ہے۔
'مقصد کورونا کی وبا کو پھیلنے سے روکنا‘
وزیر اعظم عمران خان کی حکومت کا موقف ہے کہ اس کی طرف سے اس ریلی کو روکنے کی کوشش کا مقصد کورونا وائرس کی وبا کو مزید پھیلنے سے روکنا ہے۔ لیکن دوسری طرف یہ بھی سچ ہے کہ ملک کے مختلف شہروں میں سکیورٹی فورسز کی طرف سے گزشتہ ہفتوں کے دوران کئی بار اپوزیشن کے احتجاجی جلسوں اور جلوسوں کو ناکام بنانے کی کوشش بھی کی گئی ہے، جس دوران اپوزیشن تحریک پی ڈی ایم کے کئی رہنماؤں کو گرفتار بھی کر لیا گیا تھا۔
جلسے جلوسوں پر نظر ثانی کریں، ڈاکٹروں کی اپیل
پاکستان میں کووڈ انیس کی وجہ بننے والے کورونا وائرس کی وبا کے دوران اس سال فروری سے اب تک نہ صرف مجموعی طور پر آٹھ ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں بلکہ یہ وائرس ملک میں تقریباﹰ چار لاکھ افراد کو متاثر بھی کر چکا ہے۔
حکومتی ترجمان فردوس عاشق اعوان نے اپوزیشن کے سیاسی کارکنوں کی گرفتاریوں کا دفاع کرتے ہوئے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ پر الزام لگایا، ''اپوزیشن لوگوں کی زندگیوں کو داؤ پر لگا کر اپنی سیاست کر رہی ہے۔‘‘
مزارِ جناح پر نعرے بازی، کیپٹن صفدر گرفتار
مریم نواز ملتان پہنچ گئیں
ملتان میں آج کے جلسے میں پاکستان مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے سابق وزیرا عظم نواز شریف کی بیٹی مریم نواز کو بھی شرکت کرنا ہے اور تازہ ترین اطلاعات کے مطابق وہ بھی اپنے حامی سیاسی کارکنوں کے ایک بڑے جلوس کے ساتھ پیر کی سہ پہر ملتان پہنچ گئیں۔
کراچی جلسہ، پی ڈی ایم کا پنجاب کے بعد سندھ میں پاور شو
مریم نواز نے آج پیر کے روز صحافیوں کو بتایا کہ وہ اس بات سے خوف زدہ نہیں ہوں گی کہ انہیں گرفتار کرنے کی کوشش کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملتان میں آج کا جلسہ ہر حال میں اور ہر قیمت پر منعقد ہو گا۔ مریم نواز نے کہا، ''میرے دل و دماغ میں اس بارے میں کوئی شبہ نہیں کہ عمران خان حکومت یقینی طور پر آئندہ دنوں میں اقتدار میں نہیں رہے گی۔‘‘
م م / ع ب (اے پی، اے ایف پی)