موبائل فون کے بے دریغ استعمال سے بچوں کے برتاؤ پر اثر
9 دسمبر 2010لاس اینجلس شہر کی یونیورسٹی آف پبلک ہیلتھ کیلی فورنیا کی اس رپورٹ میں سات سال کی عمر کے 28 ہزار بچوں کے برتاؤ کا بغور جائزہ لینے بعد ریسرچ کے نتائج کو مرتب کیا گیا۔ Leeka Kheifets اور ان کے ساتھیوں کی یہ تحقیق یورپی ملک ڈنمارک میں کی گئی۔ اس تحقیق میں 1996ء سے 2002ء کے دوران لگ بھگ ایک لاکھ خواتین نے حصہ لیا۔
حتمی نتیجے تک پہنچنے سے قبل ان حاملہ خواتین کے طرز زندگی سے متعلق مکمل تفصیلات جاننے کی کوشش کی گئی۔ سوالنامے میں دوران حمل اور اس کے بعد ذہنی و جسمانی سرگرمیوں جیسے خوراک اور روزمرہ کے معمولات کے علاوہ موبائل فون کے استعمال کے بارے میں بھی پوچھا گیا تھا۔
جب ان خواتین کے بچوں کی عمریں سات سال ہوئیں تو ایک بار پھر ان سے رابطہ کرکے ان کی اپنی اور بچے کی صحت اور برتاؤ کے بارے میں پوچھا گیا۔ سوال و جواب کے اس طویل عمل سے حاصل شدہ نتائج نے محقیق کو قائل کردیا کہ ایسے بچے عام زندگی میں Behavioral Problems کا سامنا کرتے ہیں۔ خاص طور وہ، جن کی مائیں ان کی پیدائش سے قبل اور بعد میں موبائل فون کا زیادہ استعمال کرتی ہیں۔
بچوں کے رویوں میں خرابی کا ماؤں کے موبائل فون کے مسلسل استعمال سے تعلق یوں جوڑا گیا ہے کہ اس کے باعث بچے کو درکار توجہ نہیں مل پاتی۔
ایسے بچوں کا برتاؤ زیادہ خراب دیکھا گیا جن کی ماوں نے ان کی پیدائش سے قبل موبائل فون کا زیادہ استعمال کیا۔ محقیقن نے اس تازہ رپورٹ کے ساتھ یہ بھی واضح کیا ہے کہ ضروری نہیں کہ ہر بچے کے غیر مناسب روئے کی بنیادی وجہ ماؤں کا موبائل فون استمعال کرنا ہے۔ تاہم یہ ایک سبب ضرور ہو سکتا ہے۔
امریکہ میں ایسے بچوں کی تعداد 55 لاکھ تک پہنچ گئی ہے جن میں Behavioral Problems پائی جاتی ہیں۔ گزشتہ سال یہ تعداد 44 لاکھ کے آس پاس تھی۔ۢ
رپورٹ: شادی خان سیف
ادارت:عابد حسین