’موت کا بلیک ہول ہاکنگ کو کھا گیا‘
’موت کا بلیک ہول ہاکنگ کو کھا گیا‘
دنیا بھر میں افسوس
ہاکنگ کو آئن اسٹائن کے بعد سب سے زیادہ جانے مانے سائنس دانوں میں شمار کیا جاتا تھا۔ ان کے انتقال پر پوری دنیا سے تعزیت کے پیغامات آ رہے ہیں۔
ہاکنگز ریڈی ایشن
اسٹیفن ہاکنگ نے بلیک ہول سے باہر چھلکتے تابکار ذروں اور توانائی کی بابت نظریہ دیا۔ بلیک ہول سے متعلق اسٹیفن ہاکنگ کے کام کو نئے باب کھولنے سے عبارت قرار دیا جاتا ہے۔
بیماری اور کمپیوٹر
موٹر نیورون کی بیماری کی وجہ سے ہاکنگ بولنے اور چلنے کی صلاحیت سے محروم ہو گئے تھے تاہم یہ بیماری اس عظیم سائنس دان کو سوچنے سے محروم نہ کر سکی۔ ہاکنگ اپنے خیالات کا اظہار کمپیوٹر کی مدد سے کرتے تھے۔
ہاکنگ کے مداح
ہاکنگ کی کائنات کے مشکل رازوں کے جوابات ڈھونڈنے کی کاوشوں کی وجہ سے ان کے مداحوں کی تعداد کروڑں میں ہے۔ اس تصویر میں کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسِس ہاکنگ سے ملاقات کر رہے ہیں۔
ہاکنگ زیرو گریویٹی میں
اس تصویر میں ہاکنگ ناسا کے ایک خصوصی طیارے میں زیروز گریویٹی یا صفر کشش ثقل کا تجربہ کر رہے ہیں۔ جسمانی معذوری کے باوجود ہاکنگ اس کیفیت کو محسوس کرنا چاہتے تھے۔
نوجوانی سے بیماری کا ساتھ
اسٹیفن ہاکنگ نوجوانی کے دور ہی میں موٹر نیورون کی بیماری میں مبتلا ہو گئے تھے، جس کی وجہ سے ان کی چلنے پھرنے اور بولنے کی صلاحیت جاتی رہی۔ ابتدا میں انہیں کہا گیا تھا کہ وہ زیادہ عرصہ جی نہیں سکیں گے، تاہم ہاکنگ اس بیماری سے مقابلہ کرتے رہے۔