’مودی کو پہلی شکست‘، نئی دہلی انتخابات میں کیجریوال کو سبقت
7 فروری 2015بھارتی وزیراعظم نرینندر مودی کو برسر اقتدار آنے کے بعد پہلی مرتبہ کسی ریاستی انتخابات میں شکست کا سامنا ہے۔ ووٹنگ ختم ہونے کے بعد سامنے آنے والے اندازوں کے مطابق نئی دہلی کی زیادہ تر نشستوں پر عام آدمی پارٹی کو برتری حاصل ہے۔ اطلاعات ہیں کہ اروند کیجریوال کی جماعت ستر میں 38 نشستیں حاصل کر لے گی۔ بعد از انتخابات جاری کیے جانے والے پانچ جائزوں کے مطابق نئی دہلی کے سابق وزیراعلی کیجریوال بہت آسانی سے ہندو قوم پرست جماعت بےجے پی پر سبقت لے جائیں گے۔ ان میں چار سے جائزوں میں کہا گیا ہے کہ کیجریوال واضح اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔
عام آدمی پارٹی کے سربراہ کیجریوال اس سے قبل 49 دن تک نئی دہلی کے وزیراعلی کے عہدے پر فائز رہے تھے، جس کے بعد انہوں نے استعفی دے دیا تھا۔ گزشتہ برس کے عام انتخابات میں یہ جماعت صرف چار نشستیں ہی حاصل کر سکی تھی۔ عام آدمی پارٹی کی اس کارکردگی کو دیکھتے ہوئے متعدد سیاسی ماہرین نے پیشنگوئی کی تھی کہ یہ جماعت کامیاب نہیں ہو سکے گی۔ ووٹ ڈالتے وقت اروند کیجریوال نے کہا، ’’ لوگ بدعنوانی اور رشوت سے پاک دہلی چاہتے ہیں اور مجھے بھروسہ ہے کہ وہ اسی مقصد کو مد نظر رکھتے ہوئے ووٹ دیں گے۔‘‘
بی جے پی کی امیدوار کرن بیدی نے فوری طور پر تولیہ رنگ میں پھینکنے سے انکار کرتے ہوئے کہا، ’’ہمیں دس فروری تک انتظار کرنا چاہیے اور مجھے یقین ہے کہ سچائی کی فتح ہو گی اور ایگزٹ پول کے اندازے غلط ثابت ہوں گے۔‘‘
کیجری وال نے اپنی انتخابی مہم میں مہنگائی کو کم کرنے اور مفت انٹرنیٹ مہیا کرنے کے وعدے کیے ہیں۔ کیجریوال نے گزشتہ برس وزیراعلٰی ہوتے ہوئے بھی متعدد سرکاری دفاتر کے باہر مظاہروں کی قیادت کی تھی۔ وہ خود کو ایک ’انارکسٹ‘ بھی کہتے ہیں۔ نئی دہلی میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 13 ملین ہے اور پولنگ مقامی وقت کے مطابق چھ بجے پولنگ ختم ہوئی۔ ریاستی انتخابات کے حتمی نتائج کا اعلان منگل کو کیا جائے گا۔