مہاتما گاندھی کا 140 واں یومِ پیدائش
2 اکتوبر 2009اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی نے جون سن 2007ء میں ہر سال دو اکتوبر کو عدم تشدد کے عالمی دن کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا تھا۔ یہ دن مہاتما گاندھی کے پومِ پیدائش کی مناسبت سے منتخب کیا گیا تھا کیونکہ اِس عظیم ہندوستانی رہنما نے ہمیشہ عدم تشدد کے فلسفے کا پرچار کیا اور دُنیا بھر میں سماجی حقوق اور آزادی کی تحریکوں کو متاثر کیا۔
مہاتما گاندھی کے ایک سو چالیس ویں یومِ پیدائش پر بھارت کی موجودہ صدر پرتیبھا پاٹیل نے اُن کے آبائی شہر پور بندر کا دَورہ کیا اور وہاں ہونے والی دعائیہ تقریب میں شرکت کو اپنے لئے ’’ایک یادگار تجربہ‘‘ قرار دیا۔ وزیٹرز بُک میں اُنہوں نے لکھا:’’یہ ایک عظیم لمحہ اور تجربہ تھا کہ مَیں اُس جگہ کو دیکھوں، جہاں گاندھی جی پیدا ہوئے تھے اور اُنہوں نے برطانوی حکومت سے ہندوستان کو آزادی دلوانے کے لئے جان بھی قربان کر دی۔‘‘
یہ دعائیہ تقریب کیرتی مندر نامی اُس مکان میں ہوئی، جہاں گاندھی جی کا جنم ہوا تھا۔ ہر سال دو اکتوبر کو منعقدہ اِس تقریب میں بھارت بھر سے شخصیات شرکت کرنے کے لئے جاتی ہیں۔ اِس سال اِس تقریب میں بھارتی خاتون صدر شریک ہوئیں، جو ویسے بھی ریاست گجرات کے پانچ روزہ دورے پر ہیں۔
امریکی صدر باراک اوباما نے بھی، جو گاندھی کے پرستار ہیں، اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ امریکہ کی جڑیں ’’مہاتما گاندھی کے ہندوستان میں ہیں‘‘۔ اُن کا اشارہ مارٹن لوتھر کنگ جونیئر کے سن 1959ء کے دورے کی جانب تھا، جس سے حاصل شُدہ تجربات نے اوباما کے بقول امریکہ میں شہری حقوق کی تحریک کے دوران امریکی سماج کو بدل کر رکھ دیا۔ اوباما نے مزید کہا کہ اِس دن کے موقع پر مہاتما گاندھی کے تصورات کے مطابق زندگی بسر کرنے کا عزم دہرایا جانا چاہیے اور تمام انسانوں کے وقار کا پرچم بلند رکھا جانا چاہیے۔
گزشتہ مہینے طلباء سے ایک ملاقات کے دوران ایک طالبہ نے اوباما سے سوال کیا کہ اگر اُنہیں کسی موجود یا دنیا سے جا چکی شخصیت کے ساتھ ڈنر کرنے کا موقع ملے تو وہ کس کے ساتھ بیٹھ کر کھانا پسند کریں گے؟ جواب میں اوباما نے کہا تھا کہ یوں تو ایسی شخصیات کی ایک طویل فہرست اُن کے ذہن میں ہے لیکن اگر واقعی ایسا کوئی موقع ملے تو وہ مہاتما گاندھی کے ساتھ ڈنر کرنا پسند کریں گے، جو اُن کے حقیقی ہیرو ہیں۔
تحریر: امجد علی
ادارت: گوہر گیلانی