1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مہاجرين کے بحران سے يورپ نے کيا سيکھا؟

4 ستمبر 2020

سن 2015 ميں جرمن چانسلر کی جانب سے پناہ گزينوں کے ليے دروازے کھولنے سے متعلق فيصلے کے يورپی سياسی و معاشرتی منظر نامے پر وسيع تر اثرات سامنے آئے۔ ڈی ڈبليو کے برينڈ ريگرٹ جائزہ لے رہے ہيں کہ يورپی بلاک نے کيا سيکھا۔

https://p.dw.com/p/3hziZ
Europa Symbolbild Flüchtlingsboot auf dem Mittelmeer
تصویر: picture-alliance/Photoshot/M. Lolos

جب  2015 ميں يونان اور بلقان کے خطے کے راستے مشرق وسطی سے ہزارہا پناہ گزين مغربی يورپ پہنچنے کی کوشوں ميں تھے، تو در حقيقت ڈبلن ريگوليشن کے تحت اس بات کا تعين ہونا چاہيے تھا کہ پناہ کی درخواستيں کہاں دائر ہوں گی اور ان پر کارروائی کہاں ہو گی۔ ڈبلن ريگوليشن کے تحت پناہ گزين کی پناہ کی درخواست اسی ملک ميں دائر ہو نی چاہيے، جہاں سے وہ يورپی يونين ميں داخل ہوا ہو۔ تاہم جرمن وفاقی دفتر برائے مہاجرين و پناہ گزين نے اکيس اگست کو ڈبلن ريگوليشن معطل کر دی تاکہ شامی شہريوں کو پناہ کی درخواتيں جرمنی ميں جمع کرانے کا موقع مل سکے۔ داخلی سطح پر عدم اطمينان کے باوجود چانسلر انگيلا ميرکل کا اصرار تھا کہ موجودہ قوانين اس نوعيت کے بڑے بحران سے نمٹنے سے قاصر ہيں۔ اسی دوران ميرکل کا ايک فقرہ کافی مقبول ہوا، 'ہم يہ کر سکتے ہیں‘۔

اس بحران کو اب پانچ برس گزر چکے ہيں مگر بے گھر افراد، مہاجرين و پناہ گزينوں کی يورپی بلاک ميں تقسيم کے حوالے سے آج بھی کوئی متفقہ نظام موجود نہيں۔ جرمن پارليمان کے ايک رکن ڈيميئن بوزليگر کے بقول بحران سے نمٹنے سے اور نظام تشکيل دينے کا ايک بہترين موقع تھا، جو گنوا ديا گيا۔

Türkei Tränengaseinsatz gegen Flüchtlinge an der Grenze zu Griechenland
تصویر: picture-alliance/AA/H. M. Sahin

يورپی کونسل برائے پناہ گزين کی ڈائريکٹر کيتھرین وولارڈ کا کہنا ہے کہ موجودہ نظام ميں از سر نو تبديليوں کی ضرورت نہيں بلکہ اگر رکن رياستيں ان قوانين پر عملدرآمد ہی کر ليں، تو يہ کافی ہو گا۔ انہوں نے کہا، '' ايسی اصلاحات متعارف کرانے کی بجائے جن سے پناہ گزينوں کے موجودہ تحفظ کم ہوں، ہميں موجودہ قوانين پر عملدرآمد يقينی بنانے پر توجہ دينی چاہيے۔‘‘

ہنگری اور پولينڈ سن 2015 ميں  طے شدہ اقدامات کرنے ميں کامياب رہے۔ يہ دونوں ممالک بشمول چيک ری پبلک اور سلوواکيہ يورپی عدالت انصاف کے کئی احکامات کو بھی نظر انداز کرتے رہے۔

علاوہ ازيں سرحد پر باڑ لگانے کا عمل بھی بڑھ گيا۔ يونان نے سن 2012 ميں ترکی کے ساتھ سرحد پر باڑ لگا دی تھی۔ بلغاريہ اور ترکی کے درميان سرحد پر بھی کچھ حصے پر باڑ نصب ہے۔ سن 2015 ميں ہنگری نے بھی سربيا سے ملنے والے بارڈر پر باڑ لگا دی تھی۔

مارچ سن 2016 ميں يورپی يونين اور ترکی کے مابين ايک ڈيل کے نتيجے ميں بحيرہ ايجيئن کے راستے مہاجرين کی يورپ آمد ميں نماياں کمی نوٹ کی گئی۔ چھ بلين يورو کے عوض ترکی نے اپنی سرزمين کے راستے يورپ پہنچنے والے مہاجرين کو واپس لينا شروع کر ديا۔ يورپی يونين نے ترکی ميں موجود شامی پناہ گزينوں کو باقاعدہ نظام کے تحت يورپ ميں آباد کرنا شروع کر ديا۔ يہ ڈيل آج بھی نافذ العمل ہے۔

يورپی يونين نے بحيرہ روم ميں پيٹرول يا گشتی آپريشنز تقريباً بند کر ديے ہيں۔ يورپ کے ساتھ متنازعہ ڈيل کے نتيجے ميں شمالی افريقی مہاجرين کو روکنے کے نتيجے ميں ليبيا کے کوسٹ گارڈ سرگرم ہيں۔ دريں اثناء مہاجرين و پناہ گزينوں کا يورپ کی طرف سفر آج بھی جاری ہے۔۔

جرمن روزگار کی منڈی میں پناہ گزین پیش پیش

ع س / ک م )بيرنڈ ريگرٹ(