مہاجرین کا بحران: اٹلی کو عالمی مدد کی ضرورت ہے، اقوام متحدہ
2 جولائی 2017ریفیوجی ایجنسی کے سربراہ فلیپو گرانڈی کا کہنا ہے کہ رواں برس کے اوائل سے اٹلی کی حکومت کو عالمی امداد کی ضرورت ہے اور عالمی برادری کو اس صورت حال میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ گرانڈی کے مطابق اسی امداد سے ہی اطالوی حکام مہاجرین کی بہتر دیکھ بھال کر سکیں گے ورنہ صورت حال ابتر ہو سکتی ہے۔
اقوام متحدہ کے مہاجرین کی صورت حال پر نگاہ رکھنے والے ادارے کے سربراہ نے صورت حال پر تاسف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت جو دیکھا جا رہا ہے، اُس کے مطابق ایک المیہ جنم لے رہا ہے اور یہ انتہائی تشویش کی بات ہے۔ گرانڈی نے مزید کہا کہ گزشتہ ویک اینڈ سے لے کر اب تک ساڑھے بارہ ہزار سے زائد مہاجرین اطالوی ساحلی پٹی تک پہنچے ہیں۔ انہوں نٰے یہ بھی کہا کہ ان مہاجرین کے ہمراہ آنے والے کئی مہاجرین بحیرہ روم کی تند موجوں کی نذر بھی ہوئے ہیں۔
فلیپو گرانڈی کا یہ بھی کہنا تھا کہ اٹلی موجودہ صورت حال میں اپنا کردار بخوبی ادا کر رہا ہے اور وہ اُن مہاجرین کو وصول کرنے سے گریز نہیں کر رہا، جنہیں سمندر میں سے بچایا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سینیئر اہلکار نے اطالوی حکام کی تعریف کی کہ وہ کئی ضرورت مندوں کو سیاسی پناہ دینے کا سلسلے بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔
آج اتوار دو جولائی کو فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں میزبان فرانس، جرمنی اور اٹلی کے وزرائے داخلہ کی ایک میٹنگ ہو گی اور اُس میں خاص طور پر مہاجرین کی صورت حال کو زیر بحث لایا جائے گا۔ سفارتی حلقوں کے مطابق اس میٹنگ میں اٹلی کی مدد کے حوالے سے ایک منظم اپروچ اپنانے پر کوئی فیصلہ ہو سکتا ہے۔
رواں برس کے شروع ہونے سے اب تک تراسی ہزار مہاجرین اٹلی پہنچ چکے ہیں۔ گزشتہ برس کے مقابلے میں اس تعداد میں بیس فیصد اضافہ ہوا ہے اور اب تک دو ہزار سے زائد مہاجر ڈوب کر ہلاک بھی ہو چکے ہیں۔