مہاجر کيمپ ميں زندگی کيسی ہوتی ہے؟
ان دنوں شورش زدہ ملکوں سے تعلق رکھنے والے لاکھوں مہاجرين مختلف يورپی رياستوں ميں مہاجر کيمپوں ميں گزر بسر کر رہے ہيں۔ دنيا کے مختلف حصوں ميں مہاجر کيمپوں ميں زندگی کيسی ہوتی ہے، اس پر ڈی ڈبليو کی خصوصی پکچر گيلری۔
اميد کے منتظر
ايک شامی پناہ گزين ترکی کے ايک مہاجر کيمپ ميں پيدل چلتے ہوئے۔ شامی خانہ جنگی کے سبب قريب 2.7 ملين شامی پناہ گزين ترکی ميں پناہ ليے ہوئے ہيں۔ متعدد مرتبہ انقرہ حکومت کی يقين دہائيوں کے باوجود شامی شہريوں کو ايک عرصے تک ترکی ميں ملازمت کی اجازت نہ ملی، جس سبب ملازمت کے اہل مردوں ميں نا اميدی بڑھ رہی ہے۔
انسانی معيارات پر پورا اترنے والا پہلا فرانسيسی مہاجر کيمپ
تارکين وطن شمالی فرانس کے شہر ڈنکرک کے پاس گراندے سانتھ کے مقام پر تعمير کردہ نئے مہاجر کيمپوں ميں منتقل ہوتے ہوئے۔ ’انسانی معيارات پر پورا اترنے والے‘ پہلے فرانسيسی مہاجر کيمپوں ميں تارکين وطن کی منتقلی کا کام مارچ کے آغاز ميں شروع ہوا۔ امدادی تنظيم ’ڈاکٹر ود آؤٹ بارڈرز‘ (MSF) کی جانب اب تک ايسے دو سو کيبن تعمير کيے جا چکے ہيں، جبکہ منصوبہ 375 کيبنز کی تعمير کا ہے۔
اميد کا چہرہ
عراق سے تعلق رکھنے والی ايک تين سالہ کُرد بچی، لکڑی سے بنے کيبن ميں مسرت اور اميد بھری نگاہوں سے ديکھتی ہوئی۔ گراندے سانتھ ميں تعمير کردہ ان نئے کيبنز ميں رہنے والے زيادہ تر مہاجرين قبل ازيں گراندے سانتھ اور کيلے کے مقامات پر انتہائی خراب حالات ميں وقت گزار چکے ہيں۔
نہ آگے جانے کا راستہ، نہ واپسی کی کوئی راہ
يونان اور مقدونيہ کی سرحد پر اڈومينی شہر ميں ہزاروں پناہ گزين انتہائی ناقص حالات ميں گزر بسر کر رہے ہيں۔ چند بلقان ممالک کے حاليہ اقدامات کے سبب وہاں ہزاروں تارکين وطن پھنس گئے ہيں۔
چند لمحوں کی مسکراہٹيں
اڈومينی کے مقام پر بچے ايک کرتب دکھانے والے کی حرکتوں سے لطف اندوز ہوتے ہوئے۔ طبی ماہرين بارہا يہ تنبيہ کررہے ہيں کہ اس کيمپ ميں بچوں کے ليے حالات انتہائی ناساز ہيں اور سردی اور نمی کے باعث بچوں ميں بہت سے بيمارياں پيدا ہو رہی ہيں۔
ايک گمنام زندگی گزارتے ہوئے
شمال مشرقی سوڈان ميں اريٹريا کے پناہ گزين واد شريفے کے مہاجر کيمپ ميں زير علاج۔
مضبوط بنيادوں کا قيام
الجزائر کی بلديات تندوف ميں واقع ايک مہاجر کيمپ ميں سہاواری قبيلے سے تعلق رکھنے والی ايک استانی بچوں کو پڑھاتے ہوئے۔ اس مقام پر کُل پانچ مہاجر کيمپ موجود ہيں، جن ميں ايک لاکھ پينسٹھ ہزار مہاجرين اپنے شب و روز گزارتے ہيں۔ وہاں ايک ديوار پر پيغام لکھا ہے، ’’اگر آپ کا آج دشوار ہے، تو مستقبل روشن ہو گا۔‘‘
افغان مہاجرين پاکستان ميں : ايک ناگزير بوجھ
پاکستان ميں بسنے والے تقريباً 1.7 ملين رجسٹرڈ افغان مہاجرين ميں سے کچھ کے بچے ايک اسکول ميں تعليم حاصل کرتے ہوئے۔ اقوام متحدہ کا مسلسل يہ مطالبہ ہے کہ سالہا سال سے پاکستان ميں مقيم افغان تارکين وطن کے حوالے سے کوئی حتمی فيصلہ کيا جائے۔
ہر حالت ميں خوش
يک شامی مہاجر بچہ اردن کے زاتاری مہاجر کيمپ ميں ايک گاڑی کے ٹائر کے ساتھ کھيلتا ہوا۔ يہ کيمپ سن 2012 ميں کھولا گيا تھا تاکہ شامی خانہ جنگی سے فرار ہونے والے يہاں آکر پناہ لے سکيں۔ اس وقت اس کيمپ ميں قريب ايک لاکھ افراد مقيم ہيں۔