میئر کے الیکشن، حملے میں زخمی ہونے والی سیاستدان سب سے آگے
18 اکتوبر 2015انتخابات سے ایک روز قبل مہاجرین کی حامی ایک امیدوار کو چاقو حملے سے نشانہ بنایا گیا تھا۔ میئر کے انتخابات کے سلسلے میں اہم ترین امیدواروں میں سے ایک کے زخمی ہو کر ہسپتال منتقل ہو جانے کے باوجود الیکشن انتظامیہ نے شہر کے آٹھ لاکھ ووٹروں سے اپیل کی تھی کہ وہ اپنا ووٹ کا حق ضرور استعمال کریں۔
آزاد حیثیت سے میئر کے لیے انتخاب میں حصہ لینے والی امیدوار ہینری ایٹے ریکر کو ایک حملہ آور نے چاقو کے وار کر کے شدید زخمی کر دیا تھا۔ ابتدائی نتائج کے مطابق ینری ایٹے ریکر کو میئر منتخب کر لیا گیا ہے۔ تاہم سرکاری نتائج کا ابھی انتظار ہے۔
پولیس کے مطابق جرمنی کے اس چوتھے سب سے بڑے شہر میں اس واقعے میں ملوث ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ 44 سالہ ملزم کو ریکر کے مہاجرین کے حق میں موقف رکھنے پر غصہ تھا اور اسی کے نتیجے میں اس نے ریکر پر چاقو کے وار کیے۔
پولیس اور ریاستی پراسیکیوٹر دفتر کے مطابق ملزم ذہنی طور پر اچھی حالت میں ہے اور نفسیاتی تجزے سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ مقدمے کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے۔ اسے اقدام قتل سمیت حملہ کرنے جیسے الزامات کا سامنا ہے۔ اتوار کے روز ملزم کو عدالت میں بھی پیش کیا گیا۔
تفتیش کاروں کے مطابق اس ملزم نے اس حملے کا اعتراف کیا اور بتایا گیاکہ 90 کی دہائی میں یہ شخص انتہائی دائیں بازو کی جماعت کے ساتھ منسلک تھا۔ تاہم حکام نے اس ملزم سے متعلق مزید معلومات ظاہر نہیں کيں۔
جرمن میگزین اشپیگل کے مطابق اس ملزم کا تعلق فری جرمن ورکرز پارٹی سے ہے، جو ماضی ميں نیو نازی طرز کا ايک گروہ تھا اور جسے کالعدم قرار دیا جا چکا ہے۔ اس کے علاوہ میگزین کا کہنا ہے کہ ماضی میں بھی یہ شخص نسل پرستانہ نعروں اور جملوں پر مبنی بیانات آن لائن پوسٹ کرتا رہا ہے۔
زخمی امیدوار ریکر مہاجرین کے لیے رہائش کے انتظامات میں شامل رہی ہیں اور اتوار کے انتخابات میں ان کے جیتنے کے امکانات خاصے روشن ہيں۔ وفاق میں حکمران جماعت CDU ،گرین پارٹی اور لبرل فری ڈیموکریٹ پارٹی تمام ریکر کی حمایت کر رہی تھیں اور تقریباﹰ واضح تھا کہ وہ یہ انتخاب جیت جائیں گی۔ ان کی انتخابی مہم میں جرمنی پہنچنے والے مہاجرین کا معاشرتی دھارے میں انضمام مرکزی موضوع رہا۔