میرکل کا دورہ افریقہ، مہاجرت اہم موضوع
30 اگست 2018جرمن چانسلر انگیلا میرکل بدھ کی شام سینیگال پہنچیں، جہاں انہوں نے اس مغربی افریقی ملک کے صدر ماکی سال سے ملاقات کی۔ جرمن چانسلر کے ترجمان اشٹیفان زائبرٹ نے بتایا ہے کہ اس ملاقات میں میرکل نے کہا کہ ’ہمیں انسانوں کے اسمگلروں کے لیے ہرگز مدد گار نہیں بننا چاہیے۔ ہمیں غیرقانونیت کے خلاف لڑنا ہو گا اور ساتھ ہی یہاں (افریقہ میں) کام کرنے کے مواقع بھی پیدا کرنا ہوں گے‘۔
افریقہ میں تنازعات اور غربت کی وجہ سے لوگوں کی ایک بڑی تعداد مہاجرت پر مجبور ہے، جن میں سے زیادہ تر کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ بہتر زندگی کی خاطر یورپ پہنچ جائیں۔ اس تناظر میں یورپی ممالک کی کوشش ہے کہ اس مہاجرت کی وجوہات کا سدباب کیا جائے تاکہ لوگ ہجرت نہ کریں۔ زائبرٹ کے مطابق چانسلر میرکل کے دورہ سینیگال کے پہلے دن مہاجرت کا ایجنڈا ہی توجہ کا مرکز رہا۔
سینیگال کے صدر نے میرکل سے اتفاق کیا کہ لوگوں کا بہتر زندگی کی خاطر بحیرہ روم کا پرخطر سفر اختیار کرنا ’افریقہ کی عظمت کے برخلاف‘ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ سینیگال میں نہ تو جنگی حالات ہیں اور نہ ہی کسی کو مذہبی بنیادوں پر ظلم و ستم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، اس لیے یورپی ممالک اس ملک کے شہریوں کی پناہ کی درخواست قبول نہیں کریں گے
جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے صدر سال کے ساتھ ملاقات کے بعد یہ اعلان بھی کیا کہ برلن حکومت سینیگال کے تین سو دیہات کو بجلی فراہم کرنے میں مدد فراہم کرے گی۔ اس افریقی دورے کے دوران میرکل کے ہمراہ مختلف کمپنیوں نے درجن بھر چیف ایگزیکٹیو افسران کا ایک وفد بھی شامل ہے۔ جرمن چانسلر اس دورے کے دوران گھانا اور نائجیریا بھی جائیں گی۔
گھانا اور سینیگال افریقہ میں ترقی کی راہوں پر گامزن دو اہم ممالک قرار دیے جاتے ہیں جبکہ نائجیریا کو افریقہ کا ’پاور ہاؤس‘ کہا جاتا ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ ان ممالک میں مزید ترقیاتی منصوبہ جات کی بدولت مقامی لوگوں کی زندگی بہتر ہو گی اور مہاجرت کے رحجانات کم ہو جائیں گے۔
جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے حال ہی میں ایتھوپیا کے وزیر اعظم سے بھی ٹیلی فون پر گفتگو کی تھی۔ ایتھوپیا افریقہ میں اقتصادی طور پر مضبوط دس ممالک کی فہرست میں آتا ہے۔ میرکل نے ایتھوپیا کے وزیر اعظم کو برلن کا دورہ کرنے کی بھی دعوت بھی دی ہے۔
ع ب / ص ح / خبر رساں ادارے