1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

میرکل کیمرون ملاقات: عالمی معیشت پر فوکس

1 نومبر 2010

لندن میں جرمن چانسلر اور برطانوی وزیر اعظم کے درمیان ہونے والی ملاقات میں یورپ کے اندر سیاسی و مالیاتی مسائل، افغانستان کی تازہ صورت حال کے علاوہ تجارت اور سکیورٹی معاملات کو زیر بحث لایا گیا۔

https://p.dw.com/p/PvCF
میرکل اور کیمرون: فائل فوٹوتصویر: AP

برطانوی وزیر اعظم کی رہائش گاہ سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ جرمن قائد حکومت انگیلا میرکل کے ساتھ برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے نہایت اہم موضوعات پر بات چیت کی۔ بیان میں یہ بھی بتایا گیا کہ دونوں لیڈر یورپی یونین کے اخراجات پر کنٹرول کرنے کے نکتہ نظر پر اتفاق رکھتے ہیں۔ برطانیہ اور جرمنی کی خواہش ہے کہ یورپی یونین کا اگلے سال کا بجٹ تقریباً تین فیصد بڑھایا جائے۔

کیمرون میرکل ملاقات میں برطانوی وزیراعظم نے مہمان لیڈر کو ہوائی جہاز کے ذریعے سامان کی ترسیل میں بموں کو روانہ کرنے پر بھی بریفنگ دی۔ اس ملاقات میں عالمی اقتصادی معاملے کو بھی اٹھایا گیا اور اگلے ماہ کی گروپ ٹونٹی کے سربراہی اجلاس میں شامل کئے جانے والے نکات پر بھی تفصیل سے گفتگو کی گئی۔

اسی ملاقات میں دونوں لیڈروں نے ترکی اور انڈونیشیا کے ساتھ گلوبل ٹریڈ کی ترقی کے لئے ایک ورکنگ گروپ کو تشکیل دینے پر بھی اتفاق کیا۔ یہ گروپ اگلے سال تک اپنی سفارشات مرتب کرکے رپورٹ پیش کرے گا کہ کس طرح تجارتی روابط میں فروغ ممکن ہے۔ اس ورکنگ گروپ کی سربراہی ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے سابق سربراہ پیٹر سدر لینڈ کو سونپی گئی ہے۔ اس کام میں ان کی معاونت نیویارک کی کولمبیا یونیورسٹی کے تجارتی امور کے پروفیسر جگدیش بھاگ وتی کریں گے۔ ان کے علاوہ چاروں ملکوں کے ماہرین کو بھی ورکنگ گروپ میں شامل کیا جائے گا۔ اس کا بھی امکان ہے کہ نئے ورکنگ گروپ میں عالمی تجارت کے دوہا راؤنڈ پر بھی سفارشات شامل کی جائیں۔ یورپی یونین نے عالمی ٹریڈ پر تعطل کے شکار دوہا راؤنڈ پر بات چیت کو اگلے سال مکمل کرنے کا عندیہ دے رکھا ہے۔

Angela Merkel in der Synagoge an der Rykestrasse in Berlin
جرمن چانسلر انگیلا میرکل: فائل فوٹوتصویر: picture alliance/dpa

ملاقات میں دونوں لیڈروں نے کرنسی وار کو بھی گفتگو کا حصہ بنایا۔ کیمرون میرکل ملاقات میں یورپی تناظر میں عمومی طور پر اور برطانیہ و جرمنی کے حوالے سے خصوصی طور پر خارجہ امور پر بھی بات چیت کی گئی۔ اس میں افغانستان کے اندر پیدا شدہ سلامتی و سیاسی صورت حال کو خاص طور پر فوکس کیا گیا۔ اس کے علاوہ ایران سے ایک بار پھر اپیل کی گئی کہ وہ بات چیت کی راہ اپنا کر اپنے متنازعہ جوہری پروگرام کے حوالے سے عالمی خدشات کو دور کرے۔ دونوں لیڈروں نے اسرائیل اور فلسطین پر بھی زور دیا کہ وہ امن بات چیت کے ساتھ وابستہ رہ کر حل طلب معاملات کو خوش اسلوبی سے حل کریں۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں