1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

میری شکست میں جیمز کومی اور پوٹن کا ہاتھ ہے، کلنٹن

3 مئی 2017

سابق امریکی خاتون اول ہلیری کلنٹن نے گزشتہ برس کے صدارتی انتخابات میں اپنی شکست کی ذمہ داری وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف بی آئی) کے ڈائریکٹر اور روسی صدر ولادی میر پوٹن پر بھی عائد کی ہے۔

https://p.dw.com/p/2cGAl
Hillary Clinton
تصویر: picture-alliance/AP Images/M. Altaffer

نیو یارک میں ایک فلاحی ادارے کی جانب سے منعقدہ ایک ظہرانے کے موقع پر ڈیموکریٹک سیاستدان ہلیری کلنٹن نے کہا کہ وائٹ ہاؤس تک پہنچنے کے لیے چلائی جانے والی مہم کے دوران رونما ہونے والی غلطیوں کی مکمل ذمہ دار وہ خود ہیں تاہم اس موقع پر انہوں نے ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز کومی اور روسی صدر ولادی میر پوٹن پر بھی انگلی اٹھائی۔

کلنٹن کے بقول، ’’میں امریکی صدارتی انتخابات جیتنے کی راہ پر گامزن تھی جب 28 اکتوبر کو ایک ہی وقت میں سامنے آنے والے جیمزکومی کے خط اور روسی وکی لیکس نے اُن لوگوں کے اذہان میں میرے حوالے سے شک و شبہات پیدا کر دیے، جو مجھے ووٹ دینا چاہتے تھے۔ ان کے دلوں میں خوف پیدا کر دیا گیا۔‘‘ کلنٹن نے مزید کہا کہ اگر انتخابات 27 اکتوبر کو طے ہوتے تو وہ امریکی صدر ہوتیں۔

Kombibild Clinton Putin
تصویر: dapd/DW

امریکی صدارتی الیکشن سے تقریباً دس روز قبل ایف بی آئی نے ای میلز اسیکنڈل کے معاملے میں کلنٹن کے خلاف ایک مرتبہ پھر چھان بین شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ کلنٹن پر الزام تھا کہ جب وہ وزیر خارجہ تھیں تو انہوں نے سرکاری ای میلز بھیجنے کے لیے اپنا نجی ای میل اکاؤنٹ استعمال کیا تھا۔ ان  ای میلز کا تعلق پاکستان میں ڈرون حملوں سے تھا اور یہ تبادلہ 2011ء اور 2012ء میں اسلام آباد میں متعینہ امریکی سفارت کاروں اور امریکی دفتر خارجہ کے درمیان ہوا تھا۔

کلنٹن کے بقول، ’’روسی صدر مجھے پسند کرنے والوں میں شامل نہیں ہیں۔ انہوں نے یقینی طور پر ان انتخابات میں دخل اندازی کی ہے۔ یہ بالکل واضح ہے کہ روسی صدر نے مجھے نقصان اور میرے حریف کو فائدہ پہنچایا ہے۔‘‘

کلنٹن آج کل اپنے تجربات پر ایک کتاب تحریر کر رہی ہیں، جو اس سال شائع ہو جائے گی۔ کلنٹن کے بقول اس کتاب میں ان کے چاہنے والے معافی کی درخواست کے ساتھ ان کے اعتراف بھی پڑھ سکیں گے۔