میکسیکو: میٹرو ریل حادثے میں متعدد ہلاک
4 مئی 2021میکسیکو میں مقامی ٹی وی چینل پر نشر ہونے والے اور سوشل میڈیاپر پوسٹ کیے گئے ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دارالحکومت میکسیکو سٹی میں تین مئی پیر کی رات کو میٹرو ریل ٹریک کا اوپر ی حصہ جزوی طور پر گر گیا جس کی وجہ سے ملبہ اور ٹرین کے بعض ڈبے نیچے سڑک پر آ گرے۔
امدادی ایجنسی 'رسک مینجمنٹ' اور سول پروٹیکشن ایجنسی کے حکام کا کہنا ہے کہ اس حادثے میں اب تک 13 افراد ہلاک جبکہ 70 کے قریب زخمی ہو ئے ہیں۔ زخمیوں کو قریب کے ہسپتالوں میں بھرتی کیا گیا ہے جن کا علاج چل رہا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ جس مقام پر ٹرین کے ڈبے گرنے کا واقعہ پیش آیا وہاں کھڑی کچھ کاریں بھی اس کی زد میں آئی ہیں جو ملبے کے نیچے دب گئیں۔ شہر کی میئر کلوڈیا شین بام نے جائے حادثہ کا دورہ کرنے کے بعد اپنی ایک ٹویٹ میں کہا، ''آگ پر قابو پانے والا عملہ اور محکمہ پبلک سیفٹی کے لوگ ایک ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ کئی ہسپتالوں میں زخمیوں کا علاج چل رہا ہے اور اس بارے میں مزید اطلاعات جلد ہی فراہم کی جائیں گی۔''
حادثہ کیسے پیش آیا؟
میئر کا کہنا تھا کہ کہ یہ حادثہ مقامی وقت کے مطابق رات تقریباً ساڑھے دس بجے پیش آیا اور اس کی وجہ یہ تھی کہ ''ایک سپورٹ بیم اپنی جگہ سے ہٹ گیا تھا۔''
اس حادثے سے متعلق ٹویٹر پر ایک ویڈیو میں پل کو نیچے اس مصروف سڑک پر گرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جس پر چلتی ہوئی کاروں کا ازدہام ہے۔ ایک دیگر ویڈیو میں ٹرین کے بعض حصوں کو فضا میں معلق دیکھا جا سکتا ہے جبکہ اس سے متعلق ٹویٹ میں لکھا ہے کہ ان ڈبوں میں اب بھی بہت سے لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔
یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب میٹرو ریل شہر کے جنوبی علاقے اولیواس سے ٹیزنوکو جا رہی تھی۔
میکسیکو کی نئی میٹرو لائن
یہ حادثہ شہر کی میٹرو لائن نمبر 12 پر پیش آیا ہے۔ خبر رساں ادارے ایسو سی ایٹیڈ پریس کے مطابق اس میٹرو لائن کی تعمیر کے دوران کئی بار اس میں بے ضابطگیوں کی شکایتیں ملی تھیں۔ شہر میں جو بارہ نئی میٹرو لائنیں تعمیر کی گئی ہیں ان کا آغاز اسی برس ہوا ہے اور تعمیر ہونے والی یہ سب سے آخری لائن تھی۔
ملک کے وزیر خارجہ مارسیلو ابرارڈ نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا، آج جو حادثہ میٹرو لائن پر پیش آیا وہ ایک خوفناک المیہ ہے۔ متاثرین اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ میں یک جہتی کا اظہار کرتا ہوں۔'' انہوں نے اس واقعے کی تفتیش کرنے اور ذمہ داری کے تعین پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس سلسلے میں ہر ممکنہ مدد کے لیے تیار ہیں۔
ص ز/ ج ا (اے ایف پی، روئٹرز، اے پی، ای ایف ای)