میکسیکو کا بدنام زمانہ ڈرگ لارڈ ’چھوٹا‘ اب امریکی جیل میں
20 جنوری 2017میکسیکو سے تعلق رکھنے والے منشیات کے اس انتہائی طاقت ور اسمگلر ایل چاپو کی اس کے ملک سے حیران کن انداز میں امریکا منتقلی کے بعد اسے آج بیس جنوری کو نیویارک میں ایک امریکی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ امریکی وزارت انصاف کے مطابق ایل چاپو کو بروکلین کے علاقے میں ایک وفاقی عدالت میں پیش کر کے اس پر ابتدائی فرد جرم عائد کی جائے گی۔ ایل چاپو کا مقامی زبان میں مطلب ’چھوٹا‘ ہے اور اس کی وجہ اُس کا قد بتایا جاتا ہے۔
انسٹھ برس کے خواکین گُزمان عرف ای چاپو کو جمعرات کی رات ایک چھوٹے طیارے میں سوار کرا کے امریکی شہر نیویارک کے علاقے لانگ آئی لینڈ پہنچایا گیا تھا۔ اس کی میکسیکو سے امریکا منتقلی کا عمل رات کی تاریکی میں مکمل کیا گیا تا کہ علاقے میں اُس کے حامیوں کو کوئی خبر نہ ہو سکے۔ ایل چاپو کی امریکا حوالگی کا عمل میکسیکن حکام نے انتہائی سبک رفتاری اور خفیہ انداز میں مکمل کیا۔
ایل چاپو میکسیکو میں خواریز نامی شہر میں واقع انتہائی سخت سکیورٹی والی جیل میں مقید تھا۔ اسی علاقے میں اُس کے مسلح گروہ نے اپنے مخالف خواریز گینگ کو نابود کر کے اپنی برتری قائم کی تھی۔ اُس کے گینگ کا نام سینالواء ہے۔ اس گروہ کی نگرانی میں اُس نے دنیا کے مختلف ملکوں میں کوکین اور ہیروئن پہنچانے کا سلسلہ جاری رکھا تھا۔
ایل چاپو کو امریکا ایک چھوٹے طیارے پر روانہ کیا گیا۔ طیارے کے اندر بھی سخت پہرا برقرا رکھا گیا۔ خواریز کی جیل سے جب اُسے امریکا روانہ کیا جانا تھا، تو اُس کے ہاتھ سر کے پیچھے ہتھکڑی میں جکڑے ہوئے تھے۔ اس منتقلی کے بعد میکسیکو میں منشیات کے اس طاقت ور اسمگلر کا دور ختم ہو گیا ہے۔ وہ مبینہ طور پر منشیات کی اسمگلنگ کے علاوہ جیل توڑ کر فرار ہونے اور قتل کی کئی وارداتوں میں بھی ملوث رہا تھا۔
میکسیکو کے اس بدنام زمانہ اسمگلر کو امریکا میں چھ مختلف الزامات کا سامنا ہے۔ ان میں منی لانڈرنگ، اغواء، منشیات فروشی اور قتل کی وارداتیں بھی شامل ہیں۔ امریکی حکام کے مطابق ایل چاپو نے ان وارداتوں کا ارتکاب امریکی شہروں نیویارک، شکاگو اور میامی میں کیا تھا۔
امریکا کئی برسوں سے ایل چاپو کی حوالگی کا مطالبہ کر رہا تھا۔ امریکی خفیہ اداروں کو یقین ہے کہ میکسیکو کا یہ اسمگلر امریکا میں منشیات فروشی کے دھندے کو تقویت دینے کی کارروائیوں میں ملوث رہا ہے۔ اس سلسلے میں امریکی پراسیکیوٹر آج ایک پریس کانفرنس بھی کریں گے۔