’میں دنیا کے عظیم ترین کھلاڑیوں میں سے ایک بننا چاہتا ہوں‘
13 جنوری 2015ہسپانوی کلب ریال میڈرڈ کے اسٹار فارورڈ کرسٹیانو رونالڈو نے ارجنٹائن سے تعلق رکھنے والے ایف سی بارسیلونا کے اسٹار لیونل میسی اور بائرن میونخ کے جرمن گول کیپر مانویل نوئیر کو ہرا کر ’’بلون ڈی اور‘‘ نامی یہ اعزاز جیتا ہے۔ رونالڈ نے لیونل میسی سے ڈبل ووٹ حاصل کیے جبکہ لیونل میسی جرمن گول کیپر سے انتہائی کم فرق سے دوسری پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔
سال کے بہترین کوچ کا ایوارڈ جرمنی کے یوآخم لوو کو دیا گیا ہے، انہی کی قیادت میں گزشتہ برس جرمنی نے برازیل میں ہونے والا ورلڈ کپ جیتا تھا۔ بہترین گول کا ایوارڈ کولمبیا کے جیمز روڈریگز کو دیا گیا ہے، یہ گول انہوں نے گزشتہ ورلڈ کپ کے دوران یوروگوائے کے خلاف کیا تھا۔ خواتین میں سال کی بہترین کھلاڑی کا اعزاز جرمنی کی نادینے کیسلر کو دیا گیا ہے۔ نادینے کیسلر ’وی ایف ایل وولفس بُرگ‘ کے لیے کھیلتی ہیں۔
رونالڈو گزشتہ برس کے ورلڈ کپ میں پرتگال کی ٹیم کے کھلاڑی تھے، یہ ٹیم پہلے ہی راؤنڈ میں ٹورنامنٹ سے باہر ہو گئی تھی لیکن اس کے باوجود رونالڈو سال کے بہترین کھلاڑی قرار دیے گئے ہیں۔ ’فیفا بلون ڈی اور‘ ایوارڈ کے لیے فٹ بال کی قومی ٹیموں کے کپتان، قومی ٹیموں کے کوچ اور دنیا بھر کے چنندہ صحافی ووٹ ڈالتے ہیں۔
گزشتہ روز فٹبال کی دنیا کے مہنگے ترین کھلاڑیوں میں سے ایک رونالڈو کا کہنا تھا، ’’ میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ میں یہ اعزاز تین مرتبہ حاصل کروں گا۔ لیکن اب میں اسے دوبارہ حاصل کرنا چاہتا ہوں۔ میں دنیا کے عظیم ترین کھلاڑیوں میں سے ایک بننا چاہتا ہوں۔‘‘
فیفا کا یہ ایوارڈ رونالڈو اور میسی کے مابین مقابلے بازی کا موجب بھی بن چکا ہے۔ رونالڈو سن دو ہزار آٹھ میں بھی سال کے بہترین کھلاڑی قرار پائے تھے۔ تاہم دو ہزار نو سے دو ہزار بارہ تک چار برسوں میں سے تین مرتبہ میسی کے مقابلے میں دوسرے نمبر پر رہے تھے۔ ان چار برسوں میں لیونل میسی کو سال کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا تھا۔
تاہم رواں برس کے ووٹوں کے فرق کو دیکھا جائے تو رونالڈو، میسی سے کہیں آگے نکل چکے ہیں۔ دوسری جانب گزشتہ برس رونالڈو نے مجموعی طور پر سینتالیس میچ کھیلے اور ان میں اکیاون گول کیے تھے۔ گزشتہ برس معروف پرتگیزی فٹ بالر کرسٹیانو رونالڈو نے یورپ کے بہترین فٹ بالر ہونے کا اعزاز بھی جیتا تھا۔