نائجیریا میں چھ غیر ملکی اغواء
6 جولائی 2009نائجیریا کے شدت پسند عسکری گروپ تحریک برائے خودمختاری نائجیر ڈیلٹا نے ایک تیل برداربحری جہاز پر قبضہ کر نے کے بعد عملے کے چھ افراد کو یرغمال بنا لیا ہے۔ ان یرغمالیوں میں روس کے تین، بھارت کا ایک اور فلپائن کے دو شہری شامل ہیں۔
اُدھر شدت پسند گروپ MEND نے امریکی تیل کمپنی شیوران کی خام تیل کی ایک بڑی پائپ لائن تباہ کرنے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔
شیوران کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس واقعے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں اورفی الحال کوئی بھی موقف اختیار کرنا مشکل ہو گا۔ MEND کے ان دعووں کی نائجیریا کی حکومت نے بھی ابھی تک تصدیق نہیں کی۔
MEND کے حالیہ بیان میں کہا گیا کہ جب تک نائجیریا کی حکومت اور فوج کی جوائنٹ ٹاسک فورس کی طرف سے معصوم لوگوں کو نشانہ بنایا جاتا رہے گا، تب تک اغواء کے واقعات بھی جاری رہیں گے اور اس گروپ کی مسلح جدوجہد بھی۔اس گروہ نے حکومت سے اپنے زیر حراست رہنما کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
MEND نامی یہ گروہ دسمبر 2005 میں سامنے آیا تھا۔ نائجیریا میں تیل کی صنعت پر پچھلے دس روز میں یہ دسواں حملہ ہے۔ سن 2006 کے اوائل سے نائجیریا امن و امان کی بدتر صورت حال کے باعث اپنے ہاں تیل کی یومیہ پیداوار کے دو تہائی حصے سے محروم ہو چکا ہے۔
نائجیریا کے صدر عمرویار آدوآ نے ملک میں امن و امان کی صورتحال میں بہتری کے لئے 25 جون کونائیجر ڈیلٹا میں ایسے اسلحہ برداروں کے لئے دو ماہ کے لئے معافی کا اعلان کیا تھا جو بد امنی ختم کرنے میں معاون ثابت ہوں گے۔ کچھ شدت پسند طاقتوں کے رہنماؤں نے نائجیریا کے صدر کی اس پیش کش سے فائدہ اٹھانے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔ تاہم MEND نے نائجیریا کی حکومت کے اس بیان کی صداقت کو ماننے سے انکار کردیا ہے۔ دریں اثناء نائیجر ڈیلٹا کی خود مختاری کا مطالبہ کرنے والے اس عسکری گروپ نے مزید حملوں کی دھمکی دیتے ہوئے نائجیریا میں تمام غیرملکی تیل کمپنیوں کو فوری طور پر ملک چھوڑنے کے لئے کہا ہے۔
رپورٹ : میراجمال
ادارت : مقبول ملک