نازی رہنما گوئبلز کی سیکرٹری کا 106 برس کی عمر میں انتقال
30 جنوری 2017جنوبی جرمن صوبے باویریا کے دارالحکومت میونخ سے پیر تیس جنوری کو ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق برُن ہِلڈے پومزَیل (Brunhilde Pomsel) نازی دور حکومت اور دوسری عالمی جنگ کے خاتمے کے بعد عشروں تک گمنامی کی زندگی گزارتی رہی تھیں۔
نازی دور کی مرکزی قیادت کے بہت اندرونی حلقوں تک بڑے قریب سے رسائی رکھنے والی ایک شخصیت کے طور پر انہیں اس وقت اچانک بہت زیادہ بین الاقوامی توجہ حاصل ہو گئی تھی، جب 2011ء میں پہلی بار ایک جرمن اخبار نے ان کا ایک تفصیلی انٹرویو شائع کیا تھا۔
پومزَیل نےگیارہ جنوری کو اپنی 106 ویں سالگرہ منائی تھی۔ پیر کے روز ملنے والی رپورٹوں کے مطابق ان کا انتقال جمعہ ستائیس جنوری کو میونخ کے اس اولڈ ہوم میں نیند کے دوران ہوا، جہاں وہ رہائش پذیر تھیں۔
پومزَیل کی زندگی پر ایک دستاویزی فلم بنانے والے جرمن فلم ساز کرسٹیان کروئنس نے اس جرمن خاتون کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کا انتقال جمعہ ستائیس جنوری کو اسی روز ہوا، جس دن نازی دور میں یہودیوں کے قتل عام یا ہولوکاسٹ کی یاد میں ہر سال بین الاقوامی یادگاری دن منایا جاتا ہے۔
کرسٹیان کروئنس نے پومزَیل کے ساتھ ان کی زندگی میں کیے گئے کئی بہت تفصیلی انٹرویوز کی بنیاد پر 2016ء میں جو دستاویزی فلم بنائی تھی، اس کا نام ’اے جرمن لائف‘ (A German Life) ہے۔
اس فلم میں پومزَیل کہتی ہیں کہ انہوں نے کئی برس تک گوئبلز کی سیکرٹری کے فرائض تو انجام دیے تھے، تاہم انہیں حقیقتاﹰ یہ معلوم نہیں تھا کہ جنگ کے برسوں میں نازی رہنما اور فوجی یورپی یہودیوں کے ساتھ کیا کرتے رہے تھے۔
اسی دستاویزی فلم میں ہٹلر کی قیادت میں کام کرنے والی نازی جرمن ریاست کے بارے میں پومزَیل مزید کہتی ہیں، ’’ہم سب تو خود جیسے ایک بہت بڑے نازی اذیتی کیمپ میں پھنسے ہوئے تھے۔‘‘
’اے جرمن لائف‘ میں پومزَیل کروئنس کو یہ بھی بتاتی ہیں، ’’میں زور دے کر کہتی ہوں کہ میں خود کو کوئی مجرم نہیں سمجھتی۔ مجھے کوئی احساس جرم نہیں۔ لیکن میں کوئی مزاحمت بھی نہیں کر سکی تھی۔ میں شاید بہت بزدل تھی۔‘‘
اپنی زندگی کے آخری کئی برس میونخ کے ایک اولڈ ہوم میں گزارنے والی پومزَیل اپنے انتقال تک ایک حاضر دماغ شخصیت تھیں۔ انہوں نے تین برس تک جوزف گوئبلز کی سیکرٹری اور اسٹینوگرافر کے طور پر نازی حکومت کے پراپیگنڈا وزیر کے دفتر میں کام کیا تھا۔
پومزَیل 1942ء سے لے کر 1945ء تک گوئبلز کے دفتر میں سیکرٹری کے فرائض انجام دینے والی چھ شخصیات میں سے ایک تھیں اور انہوں نے اپنے عہد کی تاریخ کی ایک اہم شاہد کے طور پر دوسری عالمی جنگ کے آخری برسوں میں نازی دور کے زوال کو بھی بہت قریب سے دیکھا تھا۔