نریندر مودی کو ’عام آدمی‘ نے کاری ضرب لگا دی
10 فروری 2015بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو نئی دہلی کے ریاستی انتخابات میں بہت بڑی شکست ہوئی ہے۔ بدعنوانی کے خلاف مہم چلانے والے اروند کیجریوال کی عام آدمی پارٹی نے بھاری اکثریت سے فتح حاصل کر لی ہے۔
مودی کی اس شکست کو گزشتہ مئی میں بر سر اقتدار آنے کے بعد سے اب تک کی سب سے بُری شکست قرار دیا جا رہا ہے۔ نریندر مودی نے وزیر اعظم بننے کے بعد سے اپنی ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کو مضبوط تر بنانے کے لیے ملکی اقتصادیات میں ممکنہ بہتری کے تمام تر وعدے کیے، اس کے باوجود ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کو نئی دہلی کی اسمبلی میں گزشتہ ویک اینڈ پر جس شکست کا سامنا ہوا ہے وہ مودی حکومت کے لیے کوئی مثبت سِگنل نظر نہیں آ رہا اور یہ حکمران جماعت کے لیے کسی دھچکے سے کم نہیں۔
نئی دہلی کے ریاستی الیکشن میں ڈالے گئے ووٹوں کی دو تہائی گنتی کے بعد بھارتی الیکشن کمیشن نے اعلان کر دیا ہے کہ عام آدمی پارٹی نےکُل 70 میں سے67 پارلیمانی نشستیں حاصل کر لی ہیں اور حکمران جماعت بی جے پی کو محض 2 نشسیتں حاصل ہوئی ہیں۔
ویک اینڈ پر ہونے والے ان انتخابات کے نتائج سامنے آتے ہی عام آدمی پارٹی کے لیڈر اروند کیجریوال کے حامیوں نے سڑکوں پر نکل کر اپنی فتح کا جشن منانا شروع کر دیا اور ڈھول اور باجے کے ساتھ ناچتے ہوئے اپنی مُسرت کا بھرپور اظہار کرنے لگے۔ عام آدمی پارٹی کا منشور سماجی انصاف اور غربت کا خاتمہ ہے جس کا وعدہ کرنے والے لیڈر اروند کیجریوال نے کہا ہے کہ ان کے ملک میں ایسی سیاسی قیادت کی ضرورت ہے جو ٹیکس چوروں سے نمٹ سکے اور بدعنوانی کے خلاف نبرد آزما ہونے کی صلاحیت رکھتی ہو۔
اروند کیجریوال کے حامی ’ کیجریوال کے پانچ سال ‘ کا نعرہ لگا رہے ہیں۔ اس موقع پر کیجریوال کا کہنا تھا، "اتنا بڑا مینڈیٹ بہت خوف زدہ کر نے والا ہے، ہمیں اپنے عوام کی خواہشات اور اُن کی توقعات کو پورا کرنا ہوگا"۔ جس وقت اروند کیجریوال یہ بیان دے رہے تھے ان کے حامیوں کی طرف سے اُن پر پھولوں کی بارش کی جا رہی تھی۔
کیجریوال جو اب نئی دہلی کے چیف منسٹر یا وزیر اعلیٰ بن جائیں گے، کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے لیڈر نریندر مودی کا غریب عوام کے ساتھ غرور و تکبر کا رویہ ان کی پارٹی کی شکست کی وجہ بنا ہے۔ نریندر مودی کی گزشتہ برس مئی میں قومی سطح پر سیاسی کامیابی کے بارے میں بہت سے لوگوں کا کہنا تھا کہ اس کے پیچھے مودی کی کرسماتی شخصیت اور اُن کی طرف سے ملکی اقتصادیات میں بہتری کے وعدے کا بڑا ہاتھ ہے تاہم تب سے اب تک، ایک مختصر سے وقت میں عام آدمی پارٹی نے جو عوامی مقبولیت حاصل کر لی ہے، اُس سے اندازہ ہوتا ہے کہ بھارت کے عوام حقیقی معاشرتی اصلاحات کے منتظر ہیں اور وہ ایک ایسے لیڈر پر زیادہ بھروسہ کرتے ہیں جو انہیں میں سے ہو۔ کیجریوال نے ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کا جو دعویٰ کیا ہے وہ بھارتی عوام کے لیے زیادہ دلچسپی اور اہمیت کا حامل نظر آ رہا ہے۔
دریں اثناء نریندر مودی نے منگل کو ریاستی انتخابات کے فاتح اروند کیجریوال کو اُن کی کامیابی پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے نئی دہلی میں کیجریوال کی قیادت والی حکومت کو وفاقی حکومت کی مکمل حمایت اور تعاون کا یقین دلایا ہے۔