1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نشے میں ڈرائیونگ ، جارج مائیکل کو سزا ئے قید

15 ستمبر 2010

لندن کی ایک عدالت نے معروف گلوکار جارج مائیکل کو نشے کی حالت میں ڈرائیونگ کرنے کے جرم میں آٹھ ہفتے کی سزائے قید سنائی ہے۔ وہ اب پانچ سال کے لئے ڈرائیونگ بھی نہیں کر سکیں گے۔

https://p.dw.com/p/PCCc
تصویر: AP

منگل کو لندن کی ایک عدالت نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ جارج مائیکل نے نشہ کی لت سے چھٹکارہ پانے کے لئے کوئی مناسب اقدامات نہیں اٹھائے ہیں اوراس مرتبہ انہوں نے لوگوں کی جان خطرے میں ڈالی۔

قید کی سزا سناتے ہوئے جج نے47 سالہ مائیکل پر پانچ سال تک ڈرائیونگ پر پابندی بھی عائد کی اور انہیں بارہ سو پچاس پاؤنڈ جرمانہ ادا کرنے کے لئے بھی کہا۔ نشے میں دھت برطانوی سٹار جارج مائیکل نے چار جولائی کو اپنی گاڑی شمالی لندن میں اپنے گھر کے نزدیک واقع ایک سٹورسے ٹکڑا دی تھی، جس کے بعد سے ان پر مقدمہ چلایا جا رہا تھا۔ گرفتاری کے بعد ان سے نشہ آورسگریٹ برآمد ہوئے تھے اور خون کے ٹیسٹ کے بعد یہ واضح ہو گیا تھا کہ وہ ڈرائیونگ کے وقت حالت نشہ میں تھے۔

عدالت کے باہر مائیکل کے وکیل مُکل چاؤلہ نے صحافیوں کو بتایا کہ اس ایکسیڈنٹ کے بعد مائیکل کو احساس ہوا کی نشہ کی وجہ سے انہوں نے لوگوں کی زندگی خطرے میں ڈال دی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس حادثے نے مائیکل کی زندگی بدل دی ہے اور اب وہ معمول کی زندگی کی طرف آنے کے لئے تیار ہیں۔ چاؤلہ نے بتایا کہ اس واقعہ کے بعد انہوں نے نشہ کی عادت سے چھٹکارہ پانے کے لئے بحالی سینٹر بھی جانا شروع کردیا ہے۔

George Michael
جارج مائیکل کا پرانا ریکارڈ دیکھتے ہوئے انہیں سزا سنائی گئی ہےتصویر: AP

مکل چاؤلہ نے بتایا کہ اب انہوں نے گانے لکھنا دوبارہ شروع کر دئے ہیں،’’ ایک لمبے عرصے کے بعد انہوں نے دوبارہ گیت لکھنا شروع کئے ہیں، نشے کی وجہ سے ان کی تخلیقی صلاحیتیں معدوم ہو گئی تھیں لیکن اب وہ دوبارہ نکھرنے لگی ہیں۔‘‘

جارج مائیکل اس سے قبل سن2007ء میں بھی نشے کی حالت میں ڈرائیونگ کے مرتکب پائے گئے تھے، جس کے نتیجے ان کا ڈرائیونگ لائسنس دو سال کے لئے منسوخ کر دیا گیا تھا۔ سن 2008ء میں بھی انہوں نے اپنے مداحوں سے معافی مانگنے کے بعد کہا تھا کہ وہ اب معمول کی زندگی کی طرف واپس آئیں گے۔

خیال رہے کہ گریمی ایوارڈ یافتہ گلو کار جارج مائیکل کے کوئی سو ملین البم فروخت ہو چکے ہیں۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: عدنان اسحاق